Quantcast
Channel: جیو اردو
Viewing all 6004 articles
Browse latest View live

آسٹریلیا: موٹو جی پی کا سنسنی خیز ایونٹ، اسپینش رائیڈر کے فتح کے ساتھ ختم

$
0
0
Moto GP

Moto GP

سڈنی (جیوڈیسک) آسٹریلیا میں سجا اعصاب شکن موٹو جی پی ریس، 27 لیپس پر مشتمل ریس کا ہر لمحہ سنسنی خیز رہا، کبھی ایک رائیڈر فنش لائن پہلے عبور کرتا اور کبھی دوسرا رائیڈرز بازی مارتا۔

اسپینش رائیڈر مارک مارکوئیز نے فرانسیسی حریف جوہان زار کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پہلے چیکرز فلیگ تھاما جبکہ موٹو جی پی ٹو ریس میں پرتگال کے میگوئل اولیورا نے مقررہ فاصلہ سب سے پہلے طے کر کے وکٹری اسٹینڈ پر قبضہ جمایا۔

موٹو جی پی تھری کے مقابلوں میں اسپین کے یوآن مائر نے فتح اپنے نام کی۔

The post آسٹریلیا: موٹو جی پی کا سنسنی خیز ایونٹ، اسپینش رائیڈر کے فتح کے ساتھ ختم appeared first on جیو اردو.


شاہ رخ کا ویڈیو پیغام، کینسر کی مریضہ سے ملنے کا وعدہ کر لیا

$
0
0
Shah Rukh

Shah Rukh

ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان نے کینسر کی مریضہ ارونا کیلئے ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ پپیغام میں شاہ رخ نے ارونا کی جلد صحت یابی کی دعا کرنے کیساتھ ساتھ ان سے بہت جلد ملنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

یاد رہے کینسر کی مریضہ ارونا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا تھا کہ وہ شاہ رخ خان سے زیادہ اس دنیا میں کسی کو بھی نہیں چاہتیں۔ اگر کنگ خان اُن سے ملاقات کر لیں تو وہ ٹھیک ہو سکتی ہیں۔

The post شاہ رخ کا ویڈیو پیغام، کینسر کی مریضہ سے ملنے کا وعدہ کر لیا appeared first on جیو اردو.

وطن کے دفاع کے لئے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے: رجب طیب ایردوان

$
0
0
Rajab Tayyip Erdogan

Rajab Tayyip Erdogan

انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں کسی رات اچانک حملہ کیا جا سکتا ہے۔ اور اب وہ زمانہ گزر چکا ہے کہ جب یہ سوال ابھرتا تھا کہ کیا کوئی اس کی اجازت دے گا؟

ترکی کے صدر اور جسٹس اینڈ دویلپمنٹ پارٹی کے چئیر مین رجب طیب ایردوان نے یحییٰ کمال بیعت لی کنوینشن سینٹر میں سال 2023 یوتھ شوریٰ سے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اس وطن کے حصے بخرے کرنے کی نہ تو کسی میں طاقت ہے اور نہ ہو گی۔ جو کوئی یہ جسارت کرے گا ان پر ہم مل کر گبار، تندروک، جودی، بستلر دیرے لر اور قندیل میں ایف۔16 طیاروں کی شکل میں جھپٹ پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ہمارے لئے خطرہ موجود ہے ہم وہاں کسی رات اچانک حملہ کر سکتے ہیں۔ اور اس کے لئے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے وہ زمانہ گزر گیا۔

صدر ایردوان نے کہا کہ جب تک ہمارے اسٹریٹجک ساجھے دار ہمارے ساتھ ہمارے قانون کا احترام کریں گے ہم بھی ان کا احترام کریں گے بصورت دیگر ہم کسی چیز کے پابند نہیں ہیں۔

The post وطن کے دفاع کے لئے ہمیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے: رجب طیب ایردوان appeared first on جیو اردو.

نواز شریف نے ملک کی بجائے اپنے خاندان کو ایشئن ٹائیگر بنا دیا: عمران خان

$
0
0
 Imran Khan

Imran Khan

سیہون (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعلیٰ سندھ کے آبائی شہر میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے، پانامہ کیس کی وجہ سے پہلی دفعہ پاکستان کے لوگوں کو سمجھ آئی ہے کہ کرپشن کیا ہے، سندھ کرپشن سے سب سے زیادہ متاثر ہوا کیونکہ کرپشن اور زرداری ایک ہی چیز کے دو نام ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روزانہ 12 ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے جبکہ سالانہ 4 ہزار ارب روپے کی کرپشن ہوتی ہے، اگر ہم اسے ختم کر دیں تو عوام کے سارے مسائل حل ہو سکتے ہیں، تعلیم اور پینے کے صاف پانی کے مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ہسپتالوں میں جگہ نہ ہونے کی وجہ سے مائیں سڑکوں پر بچے جن رہی ہیں، شہباز قلندر کے مزار پر دھماکہ ہوا تو یہاں ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو دوردراز کے شہروں میں لے جانا پڑا، ملک میں ہسپتال نہ ہونے کی وجہ پیسے نہ ہونا ہے، اگر ہم کرپشن پر قابو پا لیں تو یہ مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف بی آر 35 سو ارب کا ٹیکس جمع کرتا ہے جبکہ 32 سو ارب روپے کی کرپشن کرتا ہے، اگر ہم کرپشن پر قابو پا لیں تو ہمارے پاس عوام کو تمام سہولیات مل سکتی ہیں، نواز شریف نے ملک کی بجائے اپنے خاندان کو ایشئن ٹائیگر بنا لیا، جب مشرف کا اقتدار ختم ہوا تو ہر پاکستانی 25 ہزار کا مقروض تھا، آج ہر پاکستانی 1 لاکھ 20 ہزار کا مقروض ہے، زرداری اور نواز شریف نے عوام کو قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیا، پاکستان سے ہر سال 1 ہزار ارب روپے کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے، اگر یہی روپیہ ملک میں خرچ ہوتا تو یہاں سڑکیں بنتیں، فیکٹریاں لگتیں اور نوجوانوں کو روزگار ملتا لیکن منی لانڈرنگ کی وجہ سے ہمیں اپنی ضروریات پوری کرنے کیلئے قرض لینا پڑتا ہے اور قرض کی قسط دینے کیلئے عوام پر ٹیکس لگتے ہیں، مہنگائی بڑھتی ہے اور عوام مزید بوجھ تلے دبتے چلے جاتے ہیں

انہوں نے آصف زرداری پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے کہنے پر عزیر بلوچ نے بلاول ہاؤس کے اردگرد کے گھر زبردستی خالی کروائے، عزیر بلوچ ماہوار فریال تالپور کو بھتہ دیتا تھا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم نے بلاول کو کے پی میں جلسوں سے نہیں روکا لیکن ہمیں سیہون میں جلسے سے روکا گیا، انشاء اللہ اب سندھ میں بھی ہم الیکشن جیتیں گے اور یہاں بھی غیرسیاسی پولیس بنائیں گے، پی پی رہنماء پولیس کو لوگوں کو ڈرانے دھمکانے کیلئے استعمال کرتے ہیں، سیہون کے لوگو ہم نے مل کر کرپٹ مافیا کا مقابلہ کرنا ہے، آج کے پی سب صوبوں سے زیادہ پُرامن ہے، ہم وہ پولیس بنائیں گے جو طاقتور کی نہیں کمزور کی مدد کرے گی۔

عمران خان نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں ہماری جماعت کے لوگوں پر ایف آئی آرز کٹوائی گئیں، ہم نے کسی سیاسی مخالف پر ایک پرچہ نہیں کٹوایا، میں نے کسی بینک سے قرض نہیں لیا، کوئی درجہ چہارم کا ملازم بھی کے پی میں کود نہیں رکھوایا، کوئی کارکانہ نہیں لگایا۔

عمران خان نے سیہون والوں سے کہا کہ ہمیں حکومت ملی تو میں ہر کمزور طبقے کے ساتھ کھڑا ہوں گا، ہر کسان، ہر ہاری، ہر نوجوان کے ساتھ کھڑا ہوں گا، طاقتور اور کمزور کو ایک ساتھ کھڑا کروں گا، آج کے پی میں غربت آدھی کم ہو گئی ہے جس کی وجہ ہماری اصلاحات ہیں، ہم نے ہسپتال ٹھیک کئے، صوبے کے ساٹھ فیصد لوگوں کو ہیلتھ کارڈ دیئے، سکولوں کا نظام ٹھیک کیا، اب سو فیصد سکولوں میں اساتذہ موجود ہیں، چالیس ہزار لوگوں کو میرٹ پر ٹیچر بھرتی کیا، دونون جماعتوں نے 6، 6 باریاں لیں، ہم نے صرف ایک باری لی ہے اور ساڑھے تین سو چھوٹے ڈیم بنائے ہیں جس سے غریبوں کو کم قیمت بجلی مل رہی ہے اور یوں صوبے میں غربت میں کمی آ رہی ہے۔

عمران خان نے اعلان کیا کہ چین کی طرح ہم بھی اپنے لوگوں کو غربت سے نکالیں گے، ہم نے کے پی میں 1 ارب درخت لگائے ہیں تاکہ ماحول بہتر ہو مگر سندھ میں کبھی کسی نے انسانوں اور ماحولیات کا نہیں سوچا، منچھر جھیل تباہ ہو گئی ہے، اقتدار ملا تو ہر صوبے میں ایک ایک ارب درخت لگائیں گے، سیہون والو! وعدہ کرتا ہوں ملک میں بہت بڑی تبدیلی آ رہی ہے، نواز شریف کے بعد جلد اور بھی کئی لوگ کہیں گے کہ ہمیں کیوں نکالا؟ نواز کے بعد شہباز کو نہیں آنے دیں گے، اس کے خلاف حدیبیہ پیپر ملز کا کیس ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم سب نے مل کر کرپٹ لوگوں کو شکست دینی ہے، 21 سال سے عوام کو روٹی، کپرا اور مکان کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے۔

The post نواز شریف نے ملک کی بجائے اپنے خاندان کو ایشئن ٹائیگر بنا دیا: عمران خان appeared first on جیو اردو.

نواز شریف کی وطن واپسی کا شیڈول تبدیل، عمرہ ادائیگی کیلئے روانہ

$
0
0
Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

لاہور (جیوڈیسک) نواز شریف کے پاکستان پہنچنے کا شیڈول تبدیل، مسلم لیگ ن کے صد ر لندن سے سعودی عرب روانہ ہو گئے۔ والدہ کے ساتھ عمرہ ادا کریں گے اور سعودی عرب میں دو روز قیام کے بعد پاکستان پہنچیں گے۔

ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ نواز شریف سعودی عرب میں اپنی والدہ سے ملنے کے بعد انھیں جدہ سے مکہ عمراہ ادائیگی کیلئے لائیں گے۔ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ دورہ سعودی عرب کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کے شیڈول میں اتوار کے روز یہ تبدیلی کی گئی ہے ، اس سے قبل نواز شریف کا 24 اکتوبر کو پاکستان واپس پہنچنا طے تھا۔

The post نواز شریف کی وطن واپسی کا شیڈول تبدیل، عمرہ ادائیگی کیلئے روانہ appeared first on جیو اردو.

صحیح احتساب نہ ہوا تو چوراہوں پر عدالتیں لگانا مجبوری ہو گی، سراج الحق

$
0
0
Siraj ul Haq

Siraj ul Haq

لاہور (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکمرانوں نے ایک دن بھی آئین پر عمل نہیں کیا، اگر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال انصاف نہ کر سکے تو پھر چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی۔

لاہور میں پارٹی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس میں 436 افراد کے نام ہیں اور ہم سب کا احتساب چاہتے ہیں، چیرمین نیب سے کہتا ہوں قوم آپ کی طرف دیکھ رہی ہے، اگر آپ بھی انصاف نہ کر سکے تو پھر چوراہوں میں عدالتیں لگیں گی۔

انہوں نے کہا کہ آج کی سیاست نظریات کے گرد نہیں شخصیات کے گرد گھومتی ہے، نواز شریف اور ان کے خاندان نے پنجاب میں رنجیت سنگھ سے زیادہ عرصہ حکومت کی لیکن اتنا عرصہ حکومت کے بعد بھی آج لاہور میں پینے کا صاف پانی نہیں ملتا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان پر ظالم اور کرپٹ جاگیر داروں اور سرمایہ داروں نے قبضہ کیا جن سے آج پاکستان کے جغرافیے اور ختم نبوت کو بھی خطرہ ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پاکستان پر ڈرگ مافیا اور لینڈ مافیا نے قبضہ کیا، حکمرانوں نے چند ڈالروں کے خاطر عافیہ صدیقی اور ایمل کانسی کو بھی فروخت کیا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ یہ سارا نظام چند خاندانوں اور وی آئی پیز کے لیے ہے، اس نظام میں ہمارے نوجوان بھی محروم ہیں، غریب کے بیٹے کے پاس ڈگری ہے مگر اسے نوکری نہیں ملتی اور آج اس ملک میں سفارش، رشوت اور کرپشن کا کلچر ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب تک یہ نظام رہے گا، نواز شریف اور آصف زرداری پیدا ہوتے رہیں گے، خدا کے لیے ان سیاسی پنڈتوں کے گھروں کا طواف مت کریں۔

The post صحیح احتساب نہ ہوا تو چوراہوں پر عدالتیں لگانا مجبوری ہو گی، سراج الحق appeared first on جیو اردو.

سوشل میڈیا کے بغیر شاید میں یہاں تک نہ پہنچ سکتا: ڈونلڈ ٹرمپ

$
0
0
Donald Trump

Donald Trump

نیویارک (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سماجی رابطوں خصوصاً ٹوئٹر کے باقاعدگی سے استعمال کا ایک بار پھر دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ شاید اس کے بغیر وائٹ ہاوس تک پہنچنے کی دوڑ نہ جیت سکتے۔

‘فوکس بزنس نیٹ ورک’ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ سماجی رابطوں کی سائیٹ کے ذریعے ان کے بقول غیر منصفانہ میڈیا کی بجائے براہ راست بات اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔

“ٹوئٹ کرنا ٹائپ رائٹر کے جیسے ہے۔۔۔جب بھی میں کچھ لکھتا ہوں، آپ فوراً اسے اپنے شو میں لے آتے ہیں۔۔۔مجھے شک ہے کہ اگر سوشل میڈیا استعمال نہ کرتا تو میں یہاں تک پہنچ بھی سکتا تھا۔”

یہ انٹرویو اتوار کو نشر کیا جائے گا اور یہ معلومات ںیٹ ورک کی طرف سے جاری کردہ مسودے سے حاصل کی گئی ہیں۔

ٹرمپ نے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام پر اپنے اکاونٹس کو ایک “بہترین پلیٹ فارم” قرار دیا۔

“جب کوئی میرے بارے میں کچھ کہتا ہے، تو میں فوراً اس پر اظہار کرتا ہوں۔ دوسری صورت میں میں ایک لفظ بھی ادا نہ پہنچا پاتا۔”

ریپبلکن راہنما ٹرمپ پر تواتر سے زور دیتے آئے ہیں کہ وہ ٹوئٹر کا استعمال ترک یا اسے کم کریں۔

صدر کو بعض اوقات اپنی ایسی ٹوئٹس پر جس میں ان کی معلومات درست ثابت نہ ہوئی ہوں خاصی تنقید کا بھی سامنا رہا ہے۔

The post سوشل میڈیا کے بغیر شاید میں یہاں تک نہ پہنچ سکتا: ڈونلڈ ٹرمپ appeared first on جیو اردو.

نون اور پی ٹی آئی نے سیاست کو گندہ کیا، 26 اکتوبر نااہلوں کی شکست کا دن ہے۔ بلاول بھٹو

$
0
0
Bilawal Bhutto

Bilawal Bhutto

پشاور (جیوڈیسک) این اے 4 کے ضمنی انتخاب کی مہم کے سلسلے میں بلاول بھٹو پشاور پہنچے اور جلسۂ عام سے خطاب کیا، کہتے ہیں پیپلز پارٹی نے پختونوں کو شناخت دی، عوام ضمنی الیکشن میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں، ہم نے صوبوں کو خود مختاری دی، 26 اکتوبر کو جھوٹے اور کرپٹ سیاست دانوں کو شکست دینی ہے، نون لیگ اور پی ٹی آئی صرف ذاتی مفادات کی سیاست کرتی ہیں، خان صاحب ہر ہتھکنڈہ استعمال کر کے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

بلالو کے جلسے میں تحریک انصاف کے گڑھ میں “رو عمران رو” کے نعرے بھی خوب گونجے۔ چیئرمین پی پی نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ بنی گالا سے وزیر اعظم ہاؤس تک پہنچنا چاہتے ہیں، نااہل وفاقی حکومت صرف پروپیگنڈہ کرنے کی ماہر ہے، کوئی ایک طبقہ بتا دیں جو اس حکومت سے خوش ہو، مزدور بے روزگار پھر رہے ہیں، کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی اور ملک میں مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔

بلاول عمران خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے بولے، یہ لوگ پوری دنیا میں تبدیلی کا ڈھول پیٹ رہے ہیں اور خیبر پختونخوا میں تمام منصوبے کرپشن کی نذر ہو گئے ہیں، یہ دوسروں پر کرپشن کا الزام لگا کر خود کو فرشتہ ثابت کرنا چاہتے ہیں حالانکہ بلین ٹری منصوبے سے ہریالی تو نہیں آئی البتہ ان کی جیبیں ضرور بھر گئی ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ملک میں بم دھماکے ہو رہے تھے تب عمران خان دہشتگردوں کو بچھڑا بھائی کہتا تھا اور اب عمران خان نے ان کے مدرسے کو تعلیمی بجٹ سے پیسے بھی دیئے ہیں۔

The post نون اور پی ٹی آئی نے سیاست کو گندہ کیا، 26 اکتوبر نااہلوں کی شکست کا دن ہے۔ بلاول بھٹو appeared first on جیو اردو.


آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس، اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد

$
0
0
Ishaq Dar

Ishaq Dar

اسلام آباد (جیوڈیسک) اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار ساتویں بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے، بیرسٹرظفر اللہ، طارق فضل، رانا افضل، پارلیمانی سیکرٹری خزانہ بھی احتساب عدالت پہنچے، جج محمد بشیر کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔

سماعت شروع ہونے پر نیب کی جانب سے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد کرنے کی رپورٹ احتساب عدالت میں جمع کرائی گئی، جس میں بتایا گیا کہ چیئرمین نیب کی ہدایت پر اسحاق ڈار کے تمام منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے منجمد کئے گئے ہیں۔ عدالت اثاثے منجمد کرنے کی رپورٹ پر سماعت کرے گی۔

دوران سماعت نیب کے گواہ نجی بینک افسر عبدالرحمان گوندل کا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ گواہ نے بتایا کہ وہ پارلیمنٹ میں واقع نجی بینک کا برانچ منیجر ہے، کرنٹ اکاؤنٹ اسحاق ڈار کے نام پر کھولا گیا، نیب نے اسے 16 اگست کو دستاویزات کے ساتھ طلب کیا جس پر وہ 17 اگست کو نیب کے سامنے پیش ہوا۔

گواہ نے بتایا کہ نیب کے تفتیشی افسر کو بینک ریکارڈ فراہم کیا۔ نیب نے جو ریکارڈ طلب کیا تھا وہ جمع کرا دیا۔ 25 مارچ 2005 سے 16 اگست 2017 تک کی سٹیٹمنٹ نیب کو دیں۔ عدالت میں بینک اکاؤنٹس کھولنے اور اے ٹی ایم درخواست فارم بھی پیش کئے گئے، بینک اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشن کی تفصیلات بھی عدالت میں پیش کی گئیں جسے عدالت نے ریکارڈ کا حصہ بنا لیا۔

وکیل صفائی خواجہ حارث نے گواہ عبدالرحمان گوندل پر جرح شروع کی تو جج احتساب عدالت نے انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ گزشتہ سماعت پر نہیں آئے تھے، سنا تھا کہ کہیں سفر میں ہیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ ان کی غیر حاضری پر شور شرابہ کیا گیا، کسی بھی شخص کو کوئی ایمرجنسی یا حادثہ ہوسکتا تھا۔ خواجہ حارث کے سوال کا جواب دیتے ہوئےگواہ نے بتایا کہ وہ تصدیق شدہ دستاویزات لیکر نیب کے پاس گئے تھے، اصل دستاویزات دفتر میں رہ گئی تھیں۔

خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ نے ایس ایس کارڈ کو کورنگ لیٹر سے کیوں کاٹا۔ گواہ نے بتایا کہ جب وہ تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوا تب اصل ایس ایس کارڈ اس کے پاس موجود نہیں تھا اسی لئے اسے فہرست سے کاٹا۔ خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا آپ پھر اصل کارڈ لے کر تفتیشی افسر کے باعث دوبارہ گئے، گواہ نے نفی میں جواب دیا اور بتایا کہ چونکہ وہ بیان دینے اسلام آباد سے لاہور گیا تھا اس لئے اصل کارڈ لیکر دوبارہ تفتیشی افسر کے پاس نہیں گیا۔

تفتیشی افسر نے کہا تھا کہ اصل ریکارڈ عدالت آتے ہوئے لیتے آئیں، تفتیشی افسر کو بھی اصل کارڈ نہیں دکھایا۔ اس پر خواجہ حارث اور نیب پراسیکیورٹر عمران شفیق میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ انھیں نیب پراسیکیوٹر پر افسوس ہے، سمجھ نہیں آتی وہ یہ کیسے پراسیکیوٹر ہیں، گواہ ماہر ہے اور سمجھدار بھی۔ نیب پراسیکوٹر کیوں بار بار مداخلت کر رہے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایسے ذاتی حملے نہ کریں۔ سینئیر وکیل سے ایسے حملوں کی توقع نہیں کرتا۔ اس پر جج محمد بشیر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب آپ دونوں نے لڑ لیا ہو تو آگے بڑھیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات گواہ خود پڑھ رہا ہے، انھوں نے کوئی مداخلت نہیں کی۔

گواہ سے سوال کرنا ان کا حق ہے، نیب پراسیکیوٹر گواہ کو کچھ نہ بتائیں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ بینک ریکارڈ میں ٹرانسفرز اور کلیئرنگ انٹریز کو ایک ساتھ لکھا گیا ہے۔ دو الگ الگ چیزوں کو ایک ہی دکھانا جعل سازی نہیں تو اور کیا ہے۔ انھوں نے گواہ سے سوال کیا کہ کیا تمام بینک ٹرانزکشنز کی رسیدیں عدالت میں پیش کر سکتے ہیں۔

گواہ نے کہا کہ ساری بینک رسیدیں دو بوریوں پر مشتمل ہوں گی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ چاہے دو بارہاں ہوں آپ عدالت میں لیکر آئیں۔ اس پر عدالت نے گواہ سے اسحاق ڈار کے اکاؤنٹس کی ساری ٹرانزکشن کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر دوبارہ طلب کر لیا۔

عدالت نے ہدایت کی کہ بتایا جائے اکاؤنٹس سے رقوم کی منتقلی کی وجوہات کیا تھیں؟ عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں پندرہ منٹ کا وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد نیب کے اگلے گواہ مسعود غنی کا بیان ریکارڈ ہوگا جس کے بعد خواجہ حارث گواہ پر جرح کریں گے۔

واضح رہے نیب ریفرنس پر اسحاق ڈار کے خلاف 4 اکتوبر کو استغاثہ کے پہلے، 12 اکتوبر کو دوسرے جبکہ 16 اکتوبر کو تیسرے گواہ کا بیان قلمبند کیا گیا۔عدالت نے 27 ستمبر کو اسحاق ڈار پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام کی فرد جرم عائد کی تھی۔

The post آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس، اسحاق ڈار کے تمام اثاثے منجمد appeared first on جیو اردو.

سی پیک اور پاکستان کی تیز رفتا ترقی

$
0
0
Economic Corridor Project

Economic Corridor Project

تحریر : سید کمال حسین شاہ
کسی تعصب کے یہ حقیقت ماننا پڑے گی کہ 1960 کی دہائی کا اوائل ے صنعتی ترقی کے اعتبار سے سنہرا دور کہا جا سکتا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ اس دور میں اگر صنعتی ترقی کا پہیہ اسی رفتار کیساتھ گھومتا رہتا تو اْسی دہائی میں پاکستان کا شمار انتہائی ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں ہو جانا تھا لیکن یہ بات ہمارے دشمنوں کو کیسے اچھی لگ سکتی تھی لہذا ایک مخصوص حکمت عملی کے تحت پہلے اْنھوں نے حالات کو ایسے دھارے پر ڈالا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو ناگزیر بنا دیا گیاجسکا حاصلِ مقصد یہ تھا کہ جنگ ہارنے کی وجہ سے جو کہ بظاہر یقینی نظر ا رہی تھی بد دلی اور مایوسی اس قوم میں کچھ اسطرح پھیلا دی جائے کہ وہ اپنا اصل ہدف بھول جائیں۔ خدا کی قدرت پاک فوج کی بیمثال قربانیوں اور عوام کے جذبہ استقلال کی بدولت جب دشمن اپنے ان عزائم میں ناکام ہوا … 1960 اور 1970 کے درمیان انفراسٹرکچر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی، جس کی وجہ سے معیشت پاکستان جیسے دوسرے ممالک کے مقابلے میں کافی تیزی سے ترقی کرنے لگی۔ترقی پذیر دنیا میں اس وقت کے حالات پاکستان سے بالکل مختلف تھے ۔ کچھ ممالک کو چھوڑ کر باقیوں میں ترقی کی رفتار بالکل کم تھی۔ شدید مہنگائی، کرنسی کی قدر میں کمی، اور بیرونی قرضے زیادہ تر ممالک کے لیے یہ چیزیں ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئیں تھیں۔ ابھرتی ہوئی مارکیٹس کی دنیا کے پچھلی دو دہائیوں کے چمکدار ستارے ، یعنی ترکی، برازیل، انڈونیشیا، میکسیکو، انڈیا، وغیرہ بمشکل ہی ترقی کی جانب قدم بڑھا پارہے تھے۔

اس وقت پاکستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے اور معروف بین الاقوامی ریٹنگ اداروں نے اندرونی و بیرونی چیلنجز کے باوجود پاکستان کی اقتصادی نمو میں اضافہ کا اعتراف کیا ہے ۔ملک کی ترقی کو برقرار رکھنے کے لئے مزید کئی چیلنجز سے نبرد آزما ہونا پڑے گا۔ مالی سال 2016ـ17 کے دوران جی ڈی پی کی شرح 5.3 فیصد ریکارڈ کی گئی، لارج سکیل مینوفیکچرنگ نے 5.6 فیصد کی شرح نمو حاصل کی، فی کس آمدن مالی سال 2012ـ13ء میں 1334 ڈالر سے بڑھ کر 1629 ڈالر ہو گئی۔ ترسیلات زر بڑھ کر 19۔. بلین ڈالر ہو گئیں۔ ایف بی آر نے 3362 ارب روپے اکٹھے کئے ، مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کے لحاظ سے 5.8 فیصد کی سطح پر نیچے لایا گیا، 8286 نئی کمپنیاں رجسٹرڈ ہوئیں، غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ کر 21ْْ.4 ارب ڈالر ہو گئے جبکہ مالی سال 2016ـ17 کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر ہو گئی۔ساڑھے 3 برس کے دوران شفافیت اور ترقی کے نئے مینار قائم کئے گئے ۔ سی پیک ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے اہم سنگ میل ہے جس سے روز گار کے مواقع پیدا ہورہے ہیں اور جدید تعلیم حاصل کرنے والے ہمارے نوجوانوں کو ان مواقع سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ سی پیک منصوبوں پر جس تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے ،اس کی مثال نہیں ملتی،توانائی سمیت کئی منصوبے تیزی سے تکمیل کی جانب گامزن ہیں۔سی پیک تاریخ کا دھارا موڑ دے گا، پاکستان کے 20کروڑ عوام اس عظیم الشان منصوبے سے استفادہ کریں گے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ملک بنا دیا ہے ، پاکستان 2025ئ میں دنیا کی بہترین اور 2047ء میں 10 بڑی معیشتوں میں شامل ہوجائے گا، موجودہ حکومت کے اقدامات سے ملک تیزی سے ترقی کر رہا ہے ، دنیا کا ہر مستند جریدہ پاکستان کو ابھرتی ہوئی معیشت قرار دے رہا ہے ۔ وزارت منصوبہ بندی و ترقی کے حکام نے بتایا کہ سی پیک نے پاکستان کو دنیا کا پسندیدہ ترین ملک بنا دیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان چین کے ساتھ اقتصادی راہداری کے خواب کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ نوجوان اساتذہ کی اعلیٰ تعلیمی قابلیتوں کی تکمیل کیلئے امریکہ کے ساتھ علمی راہداری قائم کرتے ہوئے 10 ہزار اساتذہ کی امریکی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم و تربیت کا بندوبست کررہا ہے ، انسانی و افرادی سرمایہ کاری کا اتنا بڑا خواب پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ انہوں نے بتایاکہ سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے ،55 ارب ڈالر مالیت سے زائد کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا، طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے ، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ، جس کی تکمیل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کیلئے روشن مستقبل کی نوید ہے۔

ہ ہم توانائی بحران، معاشی اور سماجی مسائل سے نمٹ رہے ہیں ، پاکستان کے معاشی اشاریے بتدریج بہتر ہو رہے ہیں ، عالمی ادارے پاکستانی معیشت میں بہتری کے معترف ہیں، ہم ادارے مضبوط کر رہے ہیں تاکہ دنیا پاکستان کا رخ کرے ، دوسرے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر اور مہنگائی انتہائی کم ہے ،اقتصادی راہداری منصوبے پر تیزی سے کام ہوا ہے ۔ سی پیک آہستہ آہستہ گیم چینجر بن رہا ہے ۔ معاشی ترقی کے سبب پاکستان میں بے روزگاری میں کمی ہوئی ہے ۔ پاکستان کے معاشی اشاریے دن بدن بہتر ہو رہے ہیں اور پاکستان اچھی رفتار سے معاشی ترقی کررہا ہے ۔ دوسرے ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں ۔ جی ڈی پی کی شرح نمو بہتر اور مہنگائی انتہائی کم ہے … خوشی ہے کہ تمام علاقوں کو ترقی کے یکساں ثمرات مل رہے ہیں ۔ سڑکیں بنتی ہیں تو لوگ قریب آتے ہیں اور ملک ترقی کرتے ہیں ۔ معاشی اور معاشرتی ناہمواریوں کا خاتمہ کیا جا رہا ہے ۔ پاکستان میں بہترین روڈ نیٹ ورک بن رہا ہے ۔سی پیک منصوبہ دنیا میں جاری سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے ، 46 ارب ڈالر مالیت کا پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کو تیز رفتار اقتصادی ترقی کی شاہراہ پر لے جائے گا،طویل، کشادہ اور محفوظ سڑکیں، توانائی کے منصوبے ، انڈسٹریل پارکس اور گوادر بندرگاہ کا منصوبہ، جس کی تکمیل دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متاثرہ پاکستان کے لیے روشن مستقبل کی نوید ہے۔

مالی سال 2016ـ17 کے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگراموں میں وزارت مواصلات کے 84 منصوبوں کیلئے ایک کھرب 93 ارب 28 کروڑ 52 لاکھ 65 ہزار روپے مختص کئے ہیں۔ لیاری ایکسپریس وے 17 کلومیٹر، گوادر۔ تربت ۔خوشاب 200 کلومیٹر موٹر وے سیکشن ، 892 کلومیٹر رتو ڈیرو بشمول خضدار، شہداد کوٹ رتو ڈیرو 143 کلومیٹر ایم 8 منصوبہ جو بلوچستان میں گوادر تربت، خضدار، سندھ میں قمبر شہداد کوٹ اورلاڑکانہ سکیشنز پر مشتمل ہیں ۔اسی طرح ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے ایم ون کے برہان تا ہکلہ سیکشن کی تعمیر یہ منصوبہ پاک چین اقتصادی راہ داری منصوبے کا حصہ ہے ۔ این 85 شہاب ناگ اور بسیمہ سہراب 459 کلومیٹر خضدار پنجگور روڈکی وسعت ، ژوب مغل کوٹ 81 کلومیٹرروڈ ، بسیمہ ۔خضدار روڈ110 کلومیٹر،اسلام آباد، میانوالی، ڈیرہ اسماعیل خان روٹ، ایم8 سمیت مختلف سڑکوں کی تعمیر ، این 85 کی توسیع اور بہتری کیلئے ، این50 کیلئے ،برہان ۔حویلیاں ایکسپریس وے ،120 کلومیٹر تھاہ کوٹ ۔حویلیاں روڈ کی تعمیر ،ژوب ۔مغل کوٹ روڈ کی تعمیر شامل ہیں ۔ اقتصادی راہداری دونوں ملکوں کے درمیان اہم شعبوں میں تعاون پر مبنی اقدامات اور منصوبوں کا جامع پیکج ہے ۔ اطلاعات نیٹ ورک، بنیادی ڈھانچے ، توانائی، صنعتیں، زراعت، سیاحت اور متعدد دوسرے شعبے شامل ہیں۔منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان ترقی کی شاہراہ میں کتنے اہم سنگ میل عبور کرے گا۔ جب یہ منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچیں گے تو انشائ اللہ ایک بدلتا ہوا پاکستان سامنے آئے گا جہاں کے عوام کو توانائی‘ مواصلات‘ آمد و رفت‘ صنعت و حرفت‘ کاروبا ر‘ روزگار‘ سیاحت اور بے شمار اقتصادی ترقی کی سہولیات اور مواقع میسر آئیں گے اور پاکستان اقوام عالم میں ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہو گا۔

پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شمولیت کیلئے بین الاقوامی دلچسپی میں روزبروز اضافہ ہورہا ہے جو کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کا ایک بڑا اور اہم منصوبہ ہے ۔ برطانیہ سی پیک منصوبے کا بنیادی شراکت دار بننا چاہتا ہے ۔ سی پیک ترقی یافتہ معیشتوں کی طرف سے مسلسل توجہ کا مرکز بن رہاہے ۔،بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ نہ صرف چین اور اس منصوبے کے ساتھ منسلک ممالک کے درمیان تعاون کیلئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے بلکہ دیگر ممالک کیلئے بھی عالمی معاشی ترقی کیلئے کھلے پن کے اصولوں عمل پیرا ہونے کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔سی پیک میں ہونے والی تیز رفتار پیشرفت کے باعث پاکستان غیرملکی سرمایہ کاری کیلئے پرکشش ملک بن گیا ہے ۔ سی پیک ایک اقتصادی منصوبہ ہے اور چین بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو کسی بھی جغرافیائی اور سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کا خواہاں نہیں ہے سی پیک ایک اٹل حقیقت بن چکا ہے اور پورے ملک میں اس کے تحت منصوبے لگ رہے ہیں۔

سی پیک منصوبوں کی تیز رفتاری سے تکمیل اور یہ منصوبے ملک و قوم کی تقدیر بدل دیں گے ۔سی پیک کے منصوبوں سے چاروں صوبوں کے ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام بھی مستفید ہوں گے … جسے میٹرو ٹرین کا منصوبہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے اور اس منصوبے کی تکمیل سے عام آدمی کو بین الاقوامی معیار کی جدید سفری سہولتیں ملیں گی۔ میٹرو ٹرین کا منصوبہ امیر اور غریب میں خلیج کم کرنے کا منصوبہ ہے ۔

چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا عظیم الشان منصوبہ ہے جو گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے ۔ سی پیک نے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے دروازے کھول دیئے ہیں اور پاکستان میں اربوں روپے کی چینی سرمایہ کاری سے پاکستان کے عوام کیلئے روزگار کے لا تعداد مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

Kamal Shah

Kamal Shah

تحریر : سید کمال حسین شاہ

The post سی پیک اور پاکستان کی تیز رفتا ترقی appeared first on جیو اردو.

بچوں کی پیدائش کا معاملہ، سازش بے نقاب

$
0
0
Sir Ganga Ram Hospital

Sir Ganga Ram Hospital

تحریر : غلام مرتضیٰ باجوہ
ن لیگ کی قیادت کا شکوہ ہے کہ عوام صحت کے حوالے سے حکومت پنجاب کی خوش آمد کرنے کی بجائے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلم لیگ نواز کو ناکام کرنے کی سازش ہو رہی ہے یہ کام مدتوں سے جاری ہے۔ چند روز قبل رائے ونڈہسپتال ، لاہورسر گنگا رام ہسپتال اور تاندانوالہ ہسپتال میں ” ہسپتا لوں کے باہر بچوں کی پیدائش کے واقعات پیش آئے “جس پر وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے فوری نوٹس لیتے ہوئے انکوائر ی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیدیا ۔جس کے بعد صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق سمیت اعلیٰ حکام ذمہ داروں کو پکڑنے میدان میں آگئے اور ایسے واقعات کو سازش قراد دیدیا۔ ”کیونکہ ان صاحبان کو پتہ ہے کہ ایک جرم اور سہی “صرف پنجاب میں 3ہزار کے قریب صوبائی وزیروں ، چیف سیکرٹری سمیت دیگر ذمہ دار سینئر افسروں کےخلاف توہین عدالت کی درخواستیں دائر ہیں۔ایک سروے کے مطابق گزشتہ 4سالوں میں پنجاب بھرکے سرکاری ہسپتال میں 4ہزارسے زائد مریضوں سے بدسلوکی کے واقعات پیش آئے، ملوث افراد کو اعلیٰ سیٹوں سے پرنوازے گئے ۔ سب سے بڑا واقعہ لاہور میں دل کے سرکاری ہسپتال میں پیش آیا تھا ،جس میں درجنوں افرادموت کی آغوش میں چلے گئے۔ ملوث ایس ایم کو ترقی دیدی گئی ۔ وغیرہ وغیرہ شامل ہیں۔

دوسری جانب رائےونڈ ہسپتال اور تاندانوالہ ہسپتال کی ابھی انکوائر ی مکمل ہونا باقی ہے ،سرگنگارام ہسپتال کی انکوائر ی رپورٹ منظر عام پر آگئی ہے ، کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں سر گنگا رام ہسپتال کی راہداری میں بچے کو جنم دینے والی ماں بشری کو قصور وار ٹھہرایا ہے، مریضہ بشری پر الزام ہے کہ وہ اپنی مرضی سے لیبر پین کی صورت میں ایمرجنسی سے باہر نکل کرسر گنگا رام ہسپتال کی راہداری میں 20 اکتوبر کی صبح 11 بج کر 20 منٹ پر چہل قدمی کر رہی تھی کہ بچے کی پیدائش ہو گئی، واقعہ حسن اتفاق ہے ۔ کیونکہ اس سے پہلے لیڈی ولنگڈن ہسپتال میںبشری کو کسی نے کہا کہ یہاں تمہارا علاج ٹھیک نہیں ہوگا تمہاری 3 بیٹیاں پہلے ہیں اب تمہیں خدا بیٹا دے رہا ہے مریضہ نے خود گنگا رام ہسپتال جانے کا فیصلہ کیا اس پہلے وہ بشری ریاض کوٹ خواجہ سعید کے بعد لیڈی ولنگڈن داخل ہوئی اور وہاں سے آدھے گھنٹے بعد خود ہی گنگا رام ہسپتال چلی آئی تھی۔شائد رپورٹ کی تیاری میں کمیٹی کے ممبران کو اپنا حلف نامہ یا د نہیں تھا ۔جس کی وجہ سے رپورٹ کی تیاری میں بہت جلد ی کی اور مریضہ کو قصور وار ٹھہرایاگیا ۔ اس رپورٹ پر عوام کی طرف سے آنے والا ردعمل قابل اشاعت نہیں ، کاش لکھنے کی اجازت ہوتی تو کمیٹی ممبران کو اپنی اوقات یاد آجاتی ۔کیوں ماں باپ کی عزت ہم سب پر واجب ہے ۔ممبران کمیٹی کو پتہ ہونا چاہے کہ لیڈی ولنگڈن ہسپتال،کوٹ خواجہ سعید ہسپتال بھی سرکاری ہسپتال ہیں ، ملازمین بھی سرکاری ہیں۔ اور آپ ملازمین کے حسن سلوک سے بھی واقف ہیں۔

مبصرین کاکہناہے کہ شاہد ہر شعبہ کی نجکاری کیلئے غریب شہری” قربانی کا بکرا“ بہترین طریقہ ہیں ۔اگر کمیٹی ممبران کچھ انتظار کرتے تو سازش بھی بے نقاب ہوجاتی ۔ لیکن ممبران کی جلدباری کے فوری بعد خود ہی حکومتی فیصلہ منظر عام پر آگیا ہے کہ پنجاب حکومت نے فیصلہ کرلیا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کاہنہ، سبزہ زار اور رائیونڈ کے ہسپتالوں کو طیب اردگان ٹرسٹ کے حوالے کیا جائیگاجبکہ ان ہسپتالوں کے انتظامی امور انڈس ہسپتال کے زیر نگرانی ہوں گے، محکمہ پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کی جانب سے ٹی ایچ کیو ہسپتال کاہنہ ابتدائی طور پر 60 بستروں پر مشتمل تھا مگر طیب اردگان ٹرسٹ کی جانب سے ضرورت کے مطابق ہسپتال میں توسیع کا عمل جاری ہے اور مزید 40 بستروں کی توسیع کے بعد ہسپتال میں مریضوں کی سہولت کیلئے 100 بستر میسر ہونگے ۔

افسوس اس بات پر ہے کہ پولیس کی جانب سے جاری پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبائی درالحکومت میں بے رحم لوگوں نے جگر کے ٹکڑوں کو موت کی وادی میں دھکیلنے کے لئے شاہراہوں پر چھوڑنا معمول بنالیا،شہر میں دو برس کے دوران مختلف علاقوں سے نومولود بچوں کی 108 لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ 42 مقدمات درج کئے لیکن کوئی ملزم گرفتارنہ کیا جاسکا۔ یہ نومولود بچوں کی لاشیں ڈیفنس، نواں کوٹ، سمن آباد، ملت پارک، نشتر کالونی، نولکھا، لٹن روڈ، ٹبی سٹی سمیت مختلف علاقوں سے ملی ہیں۔

اگر بات کی جائے پنجاب اسمبلی اراکین کی تو مسلم لیگ(ن) کی رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس کی سادہ لوح شہریوں سے زیادہ فیسیں لینے کےلئے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کرادی۔سرکاری ہسپتالوں کے پروفیسر اپنے کلینکس میں دن رات لوٹنے میں مصروف ہیں۔حکومت اس حوالے سے فوری قانون سازی کرے اور ان کی فیسیں مقرر کی جائیں انہوں نے مزید موقف اختیار کیا پرائیویٹ ہسپتال اور کلینکس مرضی کی فیسیں وصول کررہے ہیں۔ان ہسپتالوں میںعام سادہ لوح شہریوں کی کھال اتاری جا رہی ہے۔کوئی چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے نجی ہسپتال بھاری فیسیں لے رہے ہیں۔ان نجی ہسپتالوں میں سے اکثر ہسپتال اور کلینکس سرکاری ہسپتالوں میں نوکری کرنے والے ڈاکٹر کے ہیں جو سرکاری لیبل کو استعمال کررہے ہیں ۔لہذایہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ حکومت اس حوالے سے فوری قانون سازی کرے ۔

مسلم لیگ نواز کی قیادت کو شکوہ ہے کہ انکے سیاسی مخالفین الزام ترشی کررہے ہیں ”کہ سڑکوں پر بچوں کی پیدائش نے پنجاب کے حکمرانوں کے صحت سے متعلق دعوﺅں کا پول کھول دیا ہے، پنجاب میں صحت کا شعبہ مسلسل بدحالی کا شکار ہے، تعلیم اور صحت کا شعبہ حکمرانوں کی ترجیحات میں شامل نہیں ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو اس وقت بہت سی مشکلات کا سامنا ہے اور ان مشکلات کی ذمہ مسلم لیگ نواز خودہے کیوں نے ”کونسلرز،چیئرمین سمیت تمام ن لیگی کارکن “ بے اختیار ہیں۔ہر کارکن اپنی مرضی کے فیصلے کرنے پر مجبور ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم لیگ ”ن“ کی قیادت کے پاس چند باقی ہے کہ وہ ”کونسلرز،چیئرمین سمیت تمام ن لیگی کارکن “ اختیارات دیں تاکہ مسائل کا خاتمہ کیا جائے۔تاکہ سازش کرنے والے بے نقاب ہو سکیں۔

Ghulam Murtaza Bajwa

Ghulam Murtaza Bajwa

تحریر : غلام مرتضیٰ باجوہ

The post بچوں کی پیدائش کا معاملہ، سازش بے نقاب appeared first on جیو اردو.

لو! آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا

$
0
0
Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

تحریر : جاوید ملک
مشہور کہاوت ہے کہ دوسروں کیلئے کھڈا کھودنے والا خود بھی اسی میں جا گرتا ہے۔ مسلم لیگ (ن) سوشل میڈیا ٹیم کے بعض ارکان کی گرفتاریوں پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بے چینی دیکھ کر مجھے آج یہ کہاوت بہت یاد آئی ۔ جن دنوں سائبر کرائم بل کو منظور کروانے کیلئے حکومت کی دوڑیں لگی ہوئی تھیں اور اس بل کی آڑ میں حکومت سوشل میڈیا کا گلہ گھونٹ رہی تھی ہر روز شاہراہ دستور پر میں درجنوں نوجوان دیکھتا تھا جو ہاتھ میں پلے کارڈ لئے اپنی آزادی کے سلب ہونے کیخلاف احتجاج کررہے ہوتے تھے لیکن شاید سوشل میڈیا پر اپنی رائے کا اظہار کرنے والا ہر شخص مسلم لیگیوں کو عمران خان کا چیلا دکھائی دے رہا تھا اسی لیئے گھٹن زدہ ماحول میں دل کا غبار اُتارنے والوں کیلئے قانونی شکنجے تیار کئے گئے۔

سوشل میڈیا پر جو اودھم مچا یا جارہا ہے اور جس طرح شائستگی کے تما م تقاضوں کی دھجیاں اُڑائی جارہی ہیں میں ہرگز اس کا حمایتی نہیں ہوں لیکن سوشل میڈیاپر عوام الناس اپنے دل کی بھڑاس نکال لیتی تھی اور مسائل سے بھرے گھٹن زدہ معاشرے میں یہ آزادی بھی غنیمت ہی تھی لیکن مسلم لیگ (ن)نے ایک طرف تو اس پر قدغن لگائی دوسری طرف ایک منظم سوشل میڈیا ٹیم بھی بنا ڈالی جو باقاعدہ منصوبے سے مخالفین کی عزتیں اچھالتی تھی اور پھر اس ٹیم کے ہاتھ اداروں کے گریبانوں تک بھی جاپہنچے ایک معاصر قومی اخبار کے مطابق یہ سوشل میڈیا ٹیم سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی سے احکامات لیتی تھی اور ان کی بھاری تنخواہیں بھی مختلف کارپوریشنوں سے ادا کی جاتی تھیں ۔اب اپنے ہی بنائے ہوئے قانون کو آزادی رائے پر حملہ قرار دینے والے سابق وزیر اعظم کا بیان میرے لیئے اچھنبے کا باعث ضرور ہے۔

نوازشریف کو پانامہ فیصلے کے بعد ہر کام کے پیچھے کوئی خفیہ ہاتھ دکھائی دیتا ہے وہ خود تو معزول ہو گئے لیکن شاید وہ بھول گئے کہ ابھی تک ان ہی کی پارٹی برسر اقتدار ہے ۔ اڑیل وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی اب سابق ہوچکے ہیں اور ان کی مسند پر میاں جی کے انتہائی قابل وفادار احسن اقبال براجمان ہیں اور مسلم لیگ (ن) کے کیرج فیکٹری کالونی سے گرفتار ہونے والے سوشل میڈیا ٹیم کا حصہ دونوں اراکان انور عادل اور واجد رسول کو ایف آئی اے نے گرفتار کیا اور ان کی ضمانت بھی ہوگئی مگر نوازشریف نے اس گرفتاری کو بھی گمشدگی قراردے کر ایک بار پھر شاید پہلے سے کھول رکھے محاذ سے تازہ گولہ باری کرنے کی کوشش کی ہے۔

گزشتہ کئی دنوں سے شہر اقتدار میں یہ خبر گرم ہے کہ مسلم لیگ(ن) اب سوشل اور دیگر میڈیا پر عدلیہ کی کھلی تضحیک اُڑانے اور بعض جج صاحبان کی ذاتی زندگیوں پر بھی کیچڑ اچھالنے کا منصوبہ بنا چکی ہے اور ممکن ہے ایف آئی اے نے یہ گرفتاریاں بھی اسی تناظر میں ہی کی ہوں ۔ نوازشریف اور ان کی ٹیم نے پانامہ فیصلہ کے بعد جو دھماکہ جوکڑی مچائی اور محاذ آرائی کا جو راستہ اپنایا اس کے بعد لوگ پیپلز پارٹی کے صبر کو یاد کررہے ہیں۔

ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل سے آصف زرداری کی طویل گرفتاری تک بے نظیر بھٹوکی نظر بندی سے عدالتوں میں مسلسل پیشیوں تک کبھی بھی پیپلز پارٹی نے اداروں پر کیچڑاچھالا نہ ان کے خلاف محاذ آرائی کا راستہ اپنایا لیکن نواز شریف خاندان کیخلاف جب بھی کسی عدالت نے فیصلہ دیا یا ان کو طلب کیا انہوں نے نظام عد ل کو جھنجوڑ کر رکھ دیا اور اب تو نواز شریف اینڈ کمپنی نے تمام اداروں کی ساکھ کو سوالیہ نشان بنانے کی کوشش کرکے ایک ایسے بحران کو جنم دیا ہے جس کے نتیجہ مجھے اچھا دکھائی نہیں دے رہا ۔ اطلاعات ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کی اپنی پارٹی میں معاملہ اختلافات سے کہیں آگے بڑھ چکا ہے اور آنے والے چند دنوں میں ہی شاید کوئی فاروڈ بلاک سامنے آجائے کیونکہ اکثریتی لیگی ارکان اسمبلی محاذ آرائی کے حق میں ہرگز نہیں ہیں۔

سیاسی درجہ حرارت کو حکومتیں فہم و فراست سے کم کرتی ہیں تاکہ نظام حکومت چلتا رہے لیکن جہاں حکومت خود ہی ہر روز اس درجہ حرارت کو بڑھاتی چلی جارہی ہو وہاں کچھ بھی بہتر ہونے کا امکان از خود دم توڑ جاتا ہے ۔شہر اقتدار میں جب خنکی دستک دیتی ہے تو اکثر اُلٹ پلٹ ہوجاتا ہے اور گزشتہ روز طویل عرصے کے بعد بادل شہر اقتدارپر برسے ہیں آج موسم بہت خوش گوار ہے ان مست ہواؤں میں چھپی سرگوشیاں کچھ بدلنے کا اشارہ دے رہی ہیں ۔۔۔ مجھے لگتا ہے اس سال کے خاتمے سے پہلے بہت کچھ بدل جائے گا۔

Javed Malik

Javed Malik

تحریر : جاوید ملک
0333-5107558

The post لو! آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا appeared first on جیو اردو.

اچھی رہنمائی اچھا مستقبل

$
0
0
Guidance

Guidance

تحریر : ممتاز ملک. پیرس
اب وہ وقت گزر گیا ہے جب بچہ گریجویشن یا ایم اے کرنے کے بعد بڑا آدمی بن جایا کرتا تھا . اب تو مقابلے کا زمانہ ہے جناب . جو شخص اپنے شعبے میں جتنی عملی مہارت رکھتا ہے وہی آگے نکل پاتا ہے . ہر جدید علم اور ٹیکنالوجی سے باخبر رہنا وقت کی اہم ضرورت اور کامیابی کے کنجی ہے. ایسے میں بچوں کو ان کے مستقبل کے لیئے مضامین کے چناؤ میں رہنمائی کی اشد ضرورت ہوتی ہے . بدقسمتی سے ہمارے اکثر تعلیمی اداروں میں ایسی کسی کونسلنگ کا کوئی خاص انتظام ہی نہیں ہے۔

اور جن ممالک میں یہ انتظام موجود بھی ہے وہ سو فیصد مثبت رہنمائی پر مشتمل ہی نہیں ہے . کیوں کہ کونسلرز کی اکثریت بچے کو رہنمائی کرنے سے زیادہ اس پر اپنی رائے مسلط کرنے کی فکر میں ہوتی ہے . یہ سوچے سمجھے بنا کہ اس کے نتیجے میں اس بچے کا سارا مستقبل داؤ پر لگ جائیگا . اس لیئے ضروری ہے کہ ادارے اچھے اور ذمہ دار کونسلرز کا اپنے اداروں میں تعین کریں . اور انہیں بچے کے رجحان کو سمجھنے کے لیئے اسے کم از کم ایک سال تک چھوٹے چھوٹے مختلف مضامین اور ٹیکنیکس کے ٹیسٹ کے ذریعے پرکھا جائے . انہیں مختلف سوالنامے حل کرنے کو دیئے جائیں . جسے حل نہ کرنے کی صورت میں اس پر دباو نہ ڈالا جائے بلکہ سمجھا جائے کہ اسے کس ٹائپ کے سوالنامے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے . گویا بچے کی جانب سے یہ بھی اس مضمون میں عدم دلچسپی کا بھرپور اظہار ہے.

سو اگلے مضمون کا سوال نامہ اسے سونپا جائے . یا بہت سے سوالنامے الگ الگ مضامین پر تیار کیئے جائیں اور طالبعلم کے سامنے ایک ساتھ رکھے جائیں اور اسے مکمل اور خوش کن اختیار دیا جائے کہ جو چاہو سوال نامہ پر کرنے کے لیئے اٹھا لو . اور اس کے منتخب کردہ سوالنامے پر کسی کو اعتراض کا کوئی حق نہیں ہونا چاہیئے . کیونکہ یہ اس طالبعلم کی پوری زندگی کا دارومدار ہے .اس کے ساتھ نہ تو آنے والی زندگی میں کام تلاش کرتے ، نوکری کرتے یا کاروبار کرتے وقت آپ میں سے یا والدین میں سے بھی کوئی اس کے ساتھ نہیں ہو گا . اسے روزگار کمانے کی جنگ اکیلے ہی لڑنی ہے اور مستقبل بنانے کا سفر اکیلے ہی طے کرنا ہے . سو اس کا اختیار بھی صرف اسی کے پاس ہونا چاہیئے بچوں کو پروفیشنل اور ٹیکنیکل ڈگری کی جانب راغب کیا جانا بھی بے حد ضروری ہے۔

ورنہ خالی جولی چار چار ایم اے بھی اس کے روزگار کی ضمانت نہیں ہو سکتے . ابس لیئے اب یہ بچے کی پسند اور دلچسپی پر منحصر ہے کہ وہ کمپیوٹرز پروگرامز میں ہے یا تعمیراتی کاموں میں ،فیشن سے متعلق شعبوں میں (جس میں میک اپ ، سٹچنگ، ڈیزائننگ اور اس سے متعلق بےشمار موضوعات شامل ہیں) انٹیرئیر یا ایکسٹیرئیر ڈیکوریشن کے مضامين. .. پاکستان اور دنیا بھر میں بہت اچھے ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹس موجود ہیں . جو آپ کو پروفیشنل اور ٹیکنیکل تعلیم کیساتھ اپنے پیروں پرخود مختار طور پر کھڑا کرتے ہیں۔

لیکن یاد رکھیں طالب علم کو جبرا کوئی مضمون اختیار مت کروایئے اس طرح اس کی کامیابی کےامکانات آدھے رہ جاتے ہیں . اسے سارے مضامین سامنے رکھ کر ان میں سے اس مضمون کو چننے کی اجازت دیجیئے جس میں کام کر کے وہ دلی خوشی محسوس کرے اور اپنے مضمون اور کام کو انجوائے کرے.تبھی وہ اسمیں کمال دکھا پائے گا۔

Mumtaz Malik

Mumtaz Malik

تحریر : ممتاز ملک. پیرس

The post اچھی رہنمائی اچھا مستقبل appeared first on جیو اردو.

عوام ہی ہیں ذمہ دار

$
0
0
Pakistani People

Pakistani People

تحریر : حفیظ خٹک
9 برس قبل جب معروف اخبار نے ٹی وی چینل کا آغاز کیا تو شہر قائد میں سات رکنی کابینہ نے صحافیوں کے چناﺅ کیلئے مشترکہ انٹرویوکیا،90سے زائد مختلف اخبارات و ٹی وی چینلز کے نمائندوں میں سے 6افراد کا چناﺅ کیا گیا۔ ان صحافیوں سمیت ملک کے دیگر شہروں کے نمائندوں کو یہ کہا گیا کہ وہ اپنے شہر کی کسی بھی معروف جگہ پر تین جملوں کی ادائیگی کریں گے اور آخر میں اپنے نئے چینل کا نام پکاریں گے۔ شہر قائد میں کسی صحافی نے ساحل سمندر کا رخ کیا تو کسی نے مزار قائد کا، کسی نے نٹی جٹی پل کا تو کسی نے مصروف ترین شاہراہ کا ۔ان تین جملوں میں دو الفاظ ہم عوام تھے۔

یہ دو الفاظ 9 برس بعد بڑی شدت سے یاد آتے ہیں اور چند ماہ میں ان دو الفاظ کو سامنے رکھ کر کسی چائے کے ہوٹل پہ تو کسی مجلس میں، کسی عوامی جرگہ میں تو کسی سرکاری نیم سرکاری اور غیر سرکاری اجلاس میں ۔ کسی سیاسی رہنما تو کسی مذہبی جماعت کے سربراہ کے سامنے تو کبھی کسی بچوں کی تقریب میں۔ اس نجی چینل کے یہ دو الفاظ ہی پر اگر غور و خوض کر لیا جائے تو یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ یہ عوام ہی تھے جنہوں نے اپنے رہنماﺅں کو منتخب کیا اور یہ رہنماﺅں نے اپنے انتخاب کے بعد انہیں ہی بھلا دیا۔ ہاں گر کھبی یاد کیا تو اس وقت اور ان لمحوں میں کیا جب انہیں دوبارہ نشستوں پر پہنچنے کیلئے انہی عوام کے ووٹوں کی ضرورت پڑی۔ قیام پاکستان سے قبل یہ برصغیر کے عوام ہی تھے جنہوں نے اپنے رہنماﺅں کی بات پر اپنا گھر، زمین، حتیَِ، کہ اپنی جانیں تک قربان کرڈالیں اور اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں آکر آبسے۔ یہ عوام کس طرح رہے ، کس طرح انہوں نے وہ پل پل گذارے یہ درد بھری داستانیں ہیں جو کہ عوام ہی جانتے اور سمجھتے ہیں۔ رہنمااور عوامی رہنما ﺅں نے آغاز سے اب تلک کس طرح کے لائحہ عمل پر اپنے آپ کو گامزن رکھا یہ وہی جانتے ہیں۔

کسی بھی مجلس میں کسی بھی جگہ پر اگر عوام اپنے مسائل کا رونا رو رہی ہوتی ہے تو ان کے دکھوں کو دور کر نے انکی مدد کرنے والا کوئی نہیں آتا ہے، وہ روتے ہیں آنسو بہاتے ہیں، کچھ بڑھ کر جلسہ جلوس کرتے ہیں مظاہرہ کرتے ہیں، نعرے لگاتے اور لگواتے ہیں۔ تاہم جب مقاصد کے حصول کی جانب کچھ فاصلے بڑھتے ہیں تو بھی یہی عوام ہیں کہ منظم منصوبہ بندی کے تخت آپس میں ہی دست و گریباں ہوجاتے ہیں۔
عوام کو ہی مسائل نظر آتے ہیں اور عوام ہی ان مسائل کو سہتے ہیں۔ کسی کے علاقے میں گندا پانی ہے تو کوئی کسی موذی مرض میں مبتلا ہے۔ کوئی تعلیمی سہولتوں سے محروم ہے تو کوئی بنیادی طبی سہولتوں کیلئے نعرہ زن ہیں۔ شہر قائد سے پشاور تک کہیں بھی اطمینان و سکون نہیں ہے۔ ہر سو بے چینی و پریشانی ہے۔ یہ سادہ عوام نعرہ زن ہوتے ہیں لیکن جن کے سامنے یہ سب نعرہ زن ہوتے ہیں انہیں کچھ بھی دیکھائی اور سنائی نہیں دیتا ہے۔ تاہم اگر دباﺅ بڑھ جاتا ہے تو ایسے موقعوں پر یہ عوام کو تسلی مائیسین کا ایک انجکشن لگا دیتے ہیں ۔ پاکستان کی سادہ لیکن جذباتی عوام ان کی باتوں پر یقین کر لیتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کے سارے مسائل کا حل ہوگیا ہے۔ جبکہ حیقیقت کا احساس انہیں چند دنوں بعد ہو ہی جاتا ہے جب انہیں اس بات کا عل علم ہوتا ہے کہ جہاں ہم کھڑے تھے ہم تو وہیں پر ہیں۔ جو بھی مسائل تھے وہ سبھی ویسے ہیں ہیں۔

کسی نے روٹی کپڑا مکان کا نعرہ لگایا تو پاکستان کی سادہ عوام ان تینوں چیزوں کے حصول کیلئے ان کے پیچھے چل پڑے، وہ عوام تو اب تک انہی کے پیچھے چلے آرہے ہیں لیکن یہ نعرے لگوانے والے کہیں سے کہاں تک پہنچ گئے۔ عوام سادہ اور ذمہ دار عوام آج بھی وہیں پر ہیں جہاں سے یہ سب ان سیاسی جماعتوں اور ان کے رہنماﺅں کے پیچھے چلنا شروع ہوگئے تھے۔

کئی دنوں سے متعدد عوامی نمائندوں سے عوام سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر ان عوامی مسائل کا حل کیا ہے۔ یہ جو ڈھیر سارے مسائل ہی مسائل ہیں ان کے حل کیلئے وسائل کیا ہیں ۔سبھی نے اپنی دانست کے مطابق اس سوال کا جواب دینے کی کوشش کی تاہم دل مردہ دل نہیں ہے اسے زندہ کر دوبارہ کے مصداف دل کو ذرا بھی تسلی ہوئی نہ ہی کوئی حل نظر آیا۔ نظر جب ملک کے حالات پر ڈالی تو ایک سابق وزیر اعظم کو یہ کہتے پایا کہ مجھے کیوں نکالا؟ یہ وہی وزیر اعظم ہیں جنہیں اس ملک کی عوام نے ایک نہیں بلکہ 3بار اس وطن عزیز کا سربرابہ بنایا لیکن انہوں نے تینوں باریوں کھبی بھی عوامی مسائل کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ تاہم اس وقت بھی اگر وہ سامنے بیٹھ کر اس موضوع پر بات کریںگے تو ان کا نقطہ یہی ہوگا کہ ہم نے تو بہت کچھ کیا، ہم اس ملک کو کہاں سے کہاں تک لے آئے لیکن ہمیں موقع ہی پورا نہیں دیا گیا۔غرض وہ اپنے آپ کو بے گناہ سمجھیں گے اور ذمہ دار عوام کو ہی ٹہرائیں گے۔

عجب حالات و واقعات ہیں جو اس وقت گذر رہے ہیں۔ وطن عزیز بین الاقوامی سازشوں کے تحت گھمبیر دور سے گذر رہا ہے۔ یہ عوام ہی ہیں جو کہ اس صورتحال کو سمجھ سکتی ہیں اور یہ عوام ہیں کہ جو پاک فوج و دیگر اداروں کے ساتھ قدم بقدم بڑھا کر موجود وسائل میں مسائل کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کرتے آئے ہیں۔ نت نئے مصائب و مسائل میں عوام نے ایک صف میں کھڑے ہوکر موجود حالات کا جوانمردی سے مظاہرہ کیا اور ان کو حل کر کے سکھ و سکون کا سانس لیا ہے۔ تاہم ان ساری باتوں کے باوجود ہم عوام ہی ہیں جو کہ ان حالات کے ذمہ دار ہیں۔ ہم عوام ہی ہیں کہ جو ان نام نہاد رہنماﺅں کے پیچھے چلنے والے نہیں بلکہ ڈوڑنے والے ہیں اور جب ان رہنماﺅں کے اغراض و مقاصد پورے ہوجاتے ہیں تو وہ رہنما دانستگی کے ساتھ ایک جانب کو ہوجاتے ہیں اور عوام کو بیج منجھدار میں چھوڑ جاتے ہیں۔

اسی کشمکش میں سابق مزاحیہ اداکار معین اختر کا اک انٹرویو آنکھوں کے سامنے سے گذرا جس میں ان کاکہنا تھا کہ جب تک آپ اپنے آپ کو ٹھیک نہیں کرتے ہو اس وقت تک نہ نظام ٹھیک ہوگا نہ نظام زندگی۔ لہذا ہم عوام ہی ہیں کہ ان حالات کے ذمہ دار ہیں۔ اس عوام کو اب تو ہوش کے ناخن لے لینے چاہئےں ، بس اب بہت ہوگیا اپنی نیندوں سے بیدار ہوکر اب ہوش و حواس بحال ہوجانا چاہئے۔ہم عوام ہی اگر ذمہ داری کا مظاہری کرینگے تو یہ امید کی جاسکتی ہے کہ مثبت تبدیلیں آئیں گی۔ یہ ہم 20کڑور عوام ہی ہیں جو کہ آج تلک کے حالات کے ذمہ دار ہیں یہ عوام ہی ہیں کہ جو یہ طے کرلیں کہ اب کی بار فیصلے اپنے لئے ہی نہیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے کرینگے۔ اس وطن اور اس ملک کیلئے کرینگے۔ جب یہ عوام طے کر لے گی تو امید واسق ہے کہ ہم عوام ہی اس ملک کو بنائینگے اور سدہارینگے۔ہم عوام ہی اگر یہ طے کرلیں کہ امریکہ میں برسوں سے قید قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لے کر آنا ہے تو اس غرض کیلئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جگہ لینے والے نام نہاد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ہیں تو پھر شہر قائد سمیت پورے ملک کی عوام میں حکومت وقت سے قوم کی بیٹی کی باعزت واپسی کا مطالبہ کریں تو کوئی بعید نہیں کہ امریکی حکومت کے سامنے پاکستان کی حکومت اس مطالبے کو رکھے اور وہ اسے پورا کردے۔ اس طرح سے
قوم کی باعزت بیٹی کی باعزت رہائی کا عمل پورا ہوسکے گا اور ہم عوام سے کیا گیا وعدہ بھی پورا ہوپائے گا۔ بس ہم عوام کو ہی آگے بڑھنا ہے اور دیکھنا ہے۔ ہم عوام ملک کر وطن عزیز کے سب دشمنوں کو ہر طرح سے ناکام کریں گے، ہم عوام مل کر اس ملک میں وہ خواب پورے کرینگے جو قیام پاکستان کے وقت رہنماﺅں سمیت عوام نے دیکھے تھے۔ ہم عوام ملک کر آگے بڑھیں گے تو ان شاءاللہ ہم عوام بہت کچھ کرینگے۔ ۔۔

تحریر : حفیظ خٹک

The post عوام ہی ہیں ذمہ دار appeared first on جیو اردو.

سپین کے صدر نے کتلونیا میں آرٹیکل 155 کے نفاز پر کام شروع کر دیا

$
0
0
Mariano Rajoy

Mariano Rajoy

پیرس (زاہد مصطفی اعوان) سپین کے صدر ماری آنو راخوئی نے کتلونیا میں آرٹیکل 155 کے نفاز پر کام شروع کر دیا ہے، اب سینٹ میں منظوری کیساتھ ہی اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا، جس کے بعد صدر، نائب صدر اور کابینہ برخاست کر دی جائے گی تاہم پارلیمنٹ تحلیل نہیں ہو گی مگر اس کے پاس نئے صدر کو نامزد کرنے کے اختیارات نہیں ہونگے، کتلونیا کی اٹانومی ختم نہیں کی جائے گی تاہم پورے صوبے کا کنٹرول مرکزی حکومت کی زیر نگرانی آ جائے گا۔

اس بات کا اعلان گزشتہ روز سپین کے صدر راخوئی نے کابینہ اور اتحادیوں سے مشاورت کے بعد کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی حکومت 6 ماہ کے اندر اندر حالات کو بہتر بناتے ہوئے نئے الیکشن کرائے گی تاہم انہوں نے واضح کیا کہ سپین کی واحدنیت کے لئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جائیں گے اور کسی کو بھی سپین کے آئین سے ہٹ کو کوئی قدم نہیں اٹھانے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اب بھی موجودہ کتلان حکومت کے پاس ٹائم ہے ،سینٹ کے جمعہ کو ہونے والے اجلاس سے قبل آزادی پسند علیحدگی کی رٹ چھوڑ کرسپانش آئین کے مطابق کام کرنے کا اعلان کر دیں تو آرٹیکل 155 کا نفاذ روکا جا سکتا ہے واضح ہوکہ سینٹ میں راخوئی حکومت کو واضح اکثریت موجود ہے جبکہ اس موقع پر سپین کی دوسری بڑی پارٹی شوشلسٹ اور سیودانا کی حمائیت بھی انہیں حاصل ہے۔ ماہرین کے مطابق اب آرٹیکل کے نفاذ سے بچنے کا ایک حل یہ بھی ہے کہ موجودہ حکومت خود ہی نئے الیکشن کا اعلان کردے اور اسمبلی تحلیل کر دے۔

The post سپین کے صدر نے کتلونیا میں آرٹیکل 155 کے نفاز پر کام شروع کر دیا appeared first on جیو اردو.


سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کی عمار علی سے ڈبلن میں خصوصی ملاقات

$
0
0
 Sardar Latif Khosa

Sardar Latif Khosa

ڈبلن (فرخ وسیم بٹ) آئی ٹی ٹی فینا فال کے چیرمین عمار علی نے سابق گورنر پنجاب اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سردار لطیف خان کھوسہ سے ڈبلن میں خصوصی ملاقات کی اس ملاقات میں پاکستان اور آئرش سیاست پر خصوصی گفتگو کی گئی۔

عمار علی نے سردار لطیف خان کھوسہ کو آئرلینڈ میں پاکستانیوں کو درپیش مسائل اور بالخصوص آئرش سیاست سے آگاہ کیا سردار لطیف خان کھوسہ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی سیاسی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے آئرش سیاست میں بھرپورحصہ لیں جس سے وہ اپنے ملک و قوم کا نام روشن کرتے ہوئے یہاں پاکستانی کمیونٹی کی بھرپور خدمت کر سکیں گیں۔

انہوں نے عمار علی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بڑی خوشی ہوئی کہ آپ جس طرح آئرش سیاست میں حصہ لے رہے ہیں اور میں امید کرتا ہوں کہ آپ اسی طرح محنت اور لگن سے کام کرتے ہوئے ایک دن وطن عزیز پاکستان کے لیے فخر کا باعث بنیں گے۔

سردار لطیف خان کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی انشااللہ 2018 کے الیکشن میں چیٔرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پورے ملک میں نمایاں پوزیشن حاصل کرے گی۔

The post سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کی عمار علی سے ڈبلن میں خصوصی ملاقات appeared first on جیو اردو.

پاکستان مسلم لیگ ن ہی ملکی استحکام اور اس کی بقاء کی ضامن ہے۔ شمروز الٰہی گھمن

$
0
0
Shamrooz Elahi Ghuman

Shamrooz Elahi Ghuman

پیرس (زاہد مصطفی اعوان) پاکستان مسلم لیگ ن یوتھ ونگ یورپ ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین شمروز الٰہی گھمن نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن ہی ملکی استحکام اور اس کی بقاء کی ضامن ہے اور محب وطن سیاسی جماعت ہے عوام کسی کے بہکاؤے میں نہ آئیں کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل بلا شبہ موجودہ حکومت کا اہم کارنامہ پیرس میں میڈیا سے ملاقات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ علاقہ کی تعمیر و ترقی مسلم لیگ ن کا منشور ہے۔

چار سال سے ملک میں ترقیاتی کاموں کے جال بچھائے علاقہ کی تعمیر و ترقی میں کوئی کسر نی چھوڑیں گے ۔ انھوں نے کہا کہ ہمیشہ ملک کی ترقی اور خوشحالی ن لیگ کا ویڑن رہا ہے پاکستان بھر میں موٹر ویز کے قیام سے لیکر ملک کو ایٹمی طاقت بنانے تک کا سفر ن لیگ کا ہی خاصہ ہے اور اب سی پیک جیسے منصوبے کی تکمیل کے لیے ن لیگ کی قیادت ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے خطے میں معاشی انقلاب برپا ہو گا تا ہم ملک دشمن عناصر اس بات سے خائف ہیں اور وہ ملک کو ترقی یافتہ نہیں دیکھنا چاہتے۔

The post پاکستان مسلم لیگ ن ہی ملکی استحکام اور اس کی بقاء کی ضامن ہے۔ شمروز الٰہی گھمن appeared first on جیو اردو.

امیتابھ کی ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کی میزبانی سے معذرت

$
0
0
Amitabh Bachchan

Amitabh Bachchan

ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ کے شہنشاہ امیتابھ بچن نہ صرف فلموں کے بلکہ ٹی وی کے بھی مقبول ترین اداکار ہیں ، ان کا شو کون بنے گا کروڑ پتی بھارتی ٹی وی کا نمبر ون پروگرام ہے۔

امیتابھ بچن نے ایک بلاگ میں اپنی خراب صحت کے بارے میں کہا کہ کون بنے گا کروڑ پتی میں مسلسل بولنے کے باعث ان کا گلا شدید متاثر ہوا اور گلے میں سوجن ہوگئی ہے جسکی وجہ سے انہیں نہ صرف بولنے میں شدید تکلیف ہورہی ہے بلکہ کچھ کھایا پیا بھی نہیں جارہا۔

خرابی صحت کے باعث وہ شو کو مزید آگے نہیں بڑھا سکتے لہٰذا شوانتظامیہ نے کون بنے گا کروڑ پتی کو بند کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ انہوں نے اپنے مداحوں سے وعدہ کیا کہ وہ چند ماہ بعد دوبارہ کون بنے گا کروڑ پتی کیساتھ حاضرہونگے ۔

The post امیتابھ کی ’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ کی میزبانی سے معذرت appeared first on جیو اردو.

روہینگیا مسلمانوں کی نسلی صفائی کے لئے اسلحہ اسرائیل فراہم کر رہا ہے

$
0
0
Israel

Israel

میانمار (جیوڈیسک) اسرائیل کے میانمار کے ہاتھوں فروخت کردہ اسلحے کو میانمار انتظامیہ رخائن کے مسلمانوں کی نسلی صفائی کے جرائم میں استعمال کر رہی ہے۔

اسرائیلی روزنامے ہیرٹز کی خبر کے مطابق روہینگیا مسلمانوں کے خلاف غیر انسانی جرائم میں ملوث میانمار بحریہ نے اسرائیل سے خریدے ہوئے جنگی بحری جہازں کی تصاویر کو سوشل میڈیا سے شئیر کیا ہے۔

خبر کے مطابق میانمار انتظامیہ کے خرید کردہ جنگی بحری جہازوں پر نمائش کیا گیا اسلحہ بھی اسرائیلی فوج کے لئے اسلحہ تیار کرنے والی رافائیل کمپنی کا تیار کردہ اسلحہ ہے۔

امریکہ اور یورپی یونین کے میانمار پر اسلحے کی پابندی لگانے کے باوجود اسرائیل کے اسلحے کی فروخت کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذکورہ اسلحہ اسرائیل اور میانمار کے درمیان طے پانے والے اسلحے کے سمجھوتے کا ایک حصہ ہے۔

The post روہینگیا مسلمانوں کی نسلی صفائی کے لئے اسلحہ اسرائیل فراہم کر رہا ہے appeared first on جیو اردو.

پاکستان، سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن بھی حوالات میں بند

$
0
0
Sharjeel Memon

Sharjeel Memon

کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے سابق صوبائی وزیر اطلاعات اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سندھ ہائی کورٹ میں صوبائی محکمہ اطلاعات میں 6 ارب روپے کرپشن کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سابق صوبائی وزیرشرجیل انعام میمن سمیت دیگر کی عبوری ضمانت منسوخ کردی اور نیب کو ملزمان کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری اشتہارات کی مد میں 5 ارب 65 کروڑ روپے کی کرپشن کی۔

دیگر ملزمان میں سابق سیکرٹری اطلاعات ذوالفقار شلوانی، سارنگ لطیف، یوسف کبورو، ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کے انعام اکبر، منصور راجپوت، سلمان منصور، الطاف حسین میمن، عمر شہزاد خان، سید نوید، گلزار علی اورمسعود ہاشمی شامل ہیں۔

The post پاکستان، سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن بھی حوالات میں بند appeared first on جیو اردو.

Viewing all 6004 articles
Browse latest View live


<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>