Quantcast
Channel: جیو اردو
Viewing all 6004 articles
Browse latest View live

مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 21/10/2017

$
0
0
Mustafaabad

Mustafaabad

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) پانی چوری سے منع کرنے پر پولیس ملازم کی دیہاتی کو دھمکیاں، پولیس ملازم ہوں تمہیں کسی مقدمہ میں ملوث کروا دونگا، اعلی حکا م تحفظ فراہم کریں، محمد ابراہیم کی اپیل، تفصیلات کے مطابق مصطفی آباد کے نواحی گائوں سرہالی خورد کے رہائشی محمد ابراہیم نے ڈی پی او قصور ودیگر اعلی حکام کو دی گئی درخواستوں میں موقف اختیار کیا ہے کہ میں نے اپنی زرعی اراضی 24ایکٹر پر مونجی کاشت کر رکھی ہے ، میرے اراضی کے ساتھ پولیس ملازم محمداقبال کی اراضی ہے جو پانی چوری کرکے اپنی فصلوں کو لگاتا ہے میری زمین ساتھ ہونے کی وجہ سے میری مونجی کی فصل میں پانی داخل ہونے سے مونجی تباہ ہو گئی، میرے منع کرنے پر پولیس ملازم طیش میں آ گیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاںاور گالی گلوچ کرنے لگا، اور کہا کہ میں پولیس میں ملازم ہوں تمہیں کسی مقدمہ میں ملوث کروا دوں گا، حکام فوری نوٹس لیتے ہوئے میری تباہ ہونے والی فصل کا معاوضہ دلائیں اور مذکورہ پولیس ملازم کے خلاف مقدمہ درج کرکے مجھے تحفظ فراہم کیا جائے،
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)ممبر پریس کلب عبدالقادر طاہر کو حج کی سعادت حاصل کرنے کے اعزاز میں تقریب، تقریب میں ملک عارف، عمیر انصاری ودیگر صحافیوں کی شرکت و مبارکباد،مکہ و مدینہ کے مناظر آج بھی آنکھوں کے سامنے ہیں ، حاجی عبدالقادر، تفصیلات کے مطابق زبیر احمد بھٹی کی طرف سے ممبر پریس کلب مصطفی آباد حاجی عبدالقادر کے حج کی سعادت حاصل کرنے کی خوشی میں پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا، تقریب میں حج کی سعادت حاصل کرنے والے حاجی عبدالقادر طاہر، قصور سے سنیئر صحافی ملک عارف علی، عمیر علی انصاری و پریس کلب مصطفی آباد للیانی(رجسٹرڈ) کی صحافی برادری کی طرف سے بھر پورشرکت کی گئی، اس موقع پر حاجی عبدالقادر طاہر نے کہا کہ حج کے لمحات، مکہ مدینہ کے وہ مناظر آنکھوں سے اوجھل ہی نہیں ہو رہے، میں دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو حق کی سعادت حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں،
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
مصطفی آباد/للیانی(نامہ نگار)ایس ایچ او طارق بشیر چیمہ کاپکی حویلی، چھٹیانوالہ، ستوکی میں سرچ آپریشن، 270افراد کی بائیو میٹرک تصدیق، تین منشیات فروشوں سمیت 26مشتبہ افراد زیر حراست، مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ کا سلسلہ جاری ،تفصیلات کے مطابق ڈی پی اوقصورذوالفقاراحمدکی خصوصی ہدایات پر ایس ایچ او تھانہ مصطفی آباد طارق بشیر چیمہ نے پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ مصطفی آباد کے نواحی دیہات پکی حویلی، چھٹیانوالہ اور ستوکی میں سرچ آپریشن کے دوران110گھروں کو چیک کیا گیا اور 270افراد سے پوچھ کچھ کی گئی،اور متعدد مشکوک افراد کی بائیو میٹرک ویری فیکیشن کی گئی،سرچ آپریشن کے دوران تین منشیات فروشوں منیراحمد، نیاز احمد اور عرفان میو کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے 1900گرام بھنگ اور 510گرام چرس بر آمد کرکے الگ الگ مقدمات درج کئے گئے، جبکہ 23مشتبہ افراد کو حراست میں لیکر پوچھ گچھ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے،

محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد للیانی رجسٹرڈ
0300-0334-7575126

The post مصطفی آباد/للیانی کی خبریں 21/10/2017 appeared first on جیو اردو.


کبڈی میچ پنجگراں کے موقح پر ملک محمد فیاض راجہ علی اصغر اور دیگر انعامات دیتے ھوئے

شہر کے ممتاز تاجر اور انصاف بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض موٹروے پر ٹریفک حادثہ میں زخمی ہو گئے

$
0
0
Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : شہر کے ممتاز تاجر اور انصاف بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض موٹروے پر ٹریفک حادثہ میں زخمی ہو گئے۔ گاڑی مکمل تباہ ہو گئی تاہم وہ خود محفوظ رہے مگر انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میاں تنویر ریاض اپنی کار پر لاہور سے فیصل آباد بذریعہ موٹروے واپس آ رہے تھے کہ ساہیانوالہ انٹرچینج کے قریب کار کا ٹائر برسٹ ہونے سے حادثہ کا شکار ہو گئے۔ ٹائر پھٹنے سے کار موٹروے سے اتر کر قلابازیاں کھاتے نیچے چلے گئے۔

حادثہ انتہائی شدید تھا مگر معجزانہ طور پر میاں تنویر محفوظ رہے۔ انہیں چوٹیں ضرور آئیں تاہم یہ چوٹیں جان لیوا نہیں تھیں جس کے نتیجے میں وہ اﷲ کی مہربانی سے محفوظ رہے۔ حادثے کے فوراً بعد موٹروے ایمرجنسی پر کال کی گئی مگر کافی دیر گزر جانے کے باوجود ریسکیو وہاں نہ پہنچ سکے جس پر انہیں پرائیویٹ ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ فیصل آباد کے تاجروں نے حادثے پر افسوس اور موٹروے ایمرجنسی عملہ کی کوتاہی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف تو حکمران موٹروے پولیس اور عملہ کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملاتے ہیں تو دوسری جانب حالات یکسر مختلف ہیں۔ عملہ ٹھیک کام نہیں کر رہا جس کے باعث حکومتی رٹ چیلنج ہو رہی ہے۔

The post شہر کے ممتاز تاجر اور انصاف بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض موٹروے پر ٹریفک حادثہ میں زخمی ہو گئے appeared first on جیو اردو.

عبدالغفار قیصرانی ڈسڑکٹ پولیس آفیسر جہلم کی ہدایت پر جہلم پولیس کی کاروائیاں

$
0
0
Jhelum

Jhelum

جہلم (ڈاکٹر تصور مرزا پوران) عبدالغفار قیصرانی ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جہلم کی ہدایت پر جہلم پولیس کی کاروائیاں تفصیلات کے مطابق:۔ تھانہ پنڈ داد نخان کے حسن رضا ایس آئی نے دوران گشت ملزم فرید علی ولد محمد نواز خان قوم راجپوت سکنہ کریم پور ڈاکخانہ دھریالہ جالپ تحصیل پنڈدادنخان سے پسٹل9mmمعہ 09 روند اوردوران تفتیش پسٹل 30بو ر معہ 08روند تھانہ چوٹالہ کے محمد انار اے ایس آئی نے ساؤ نڈ سسٹم ایکٹ کی خلاف ورزی کرنے پرتیمور ولد شاہد رضا سکنہ چیلیانوالہ تحصیل و ضلع منڈی بہاؤالدین،طالب حسین ایس آئی نے دوران تفتیش مقدمہ نمبر 238/17بجرم506ii/427/148/149ت پ تھانہ چوٹالہ میں اسد محمودولد ارشد محمود سکنہ ڈھوک شمس داخلی ہون سے پسٹل 30بو ر برآمد کر کے ملزمان گرفتار کر کے مقدمات درج کر لیے۔

The post عبدالغفار قیصرانی ڈسڑکٹ پولیس آفیسر جہلم کی ہدایت پر جہلم پولیس کی کاروائیاں appeared first on جیو اردو.

لاہور سے لاپتہ خاتون صحافی 2 برس بعد بازیاب

$
0
0
Journalist Zeenat Shahzadi

Journalist Zeenat Shahzadi

کراچی (جیوڈیسک) لاہور سے 2 برس قبل اغوا ہونے والی خاتون صحافی زینت شہزادی کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق لاپتہ افراد کے کمیشن کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال نے زینت شہزادی کی بازیابی کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ زینت شہزادی کو پرسوں شب افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقے سے بازیاب کروایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ غیر ریاستی عناصر اور ملک دشمن خفیہ اداروں نے انھیں اغوا کیا تھا اور انھیں ان کی تحویل سے ہی بازیاب کروایا گیا۔

جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ان کی رہائی میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے قبائلی عمائدین نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاحال زینت یا ان کے خاندان کی جانب سے ان کی رہائی یا اس سے جڑے واقعات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

The post لاہور سے لاپتہ خاتون صحافی 2 برس بعد بازیاب appeared first on جیو اردو.

تیرے ہاتھوں فریب کھانے لگے

$
0
0
Grief

Grief

تیرے ہاتھوں فریب کھانے لگے
جب بھی دنیا کے غم ستانے لگے
ہم تیری یاد کو جگانے لگے
جِس کو پایا پلک جھپکتے ہوئے
اُس کھونے میں کب زمانے لگے
چین آجائے وحشتِ دل کو
تُو اگر روز آنے جانے لگے
میرے عشق و جنوں کی آتش سے
لوگ اپنے دِیے جلانے لگے
کر کے حیرت زدہ حوادث کو
تیرے ہاتھوں فریب کھانے لگے

زریں منور

The post تیرے ہاتھوں فریب کھانے لگے appeared first on جیو اردو.

ماہ اکتوبر دو اہم شخصیات کی شہادت

$
0
0
Liaqat Ali Khan

Liaqat Ali Khan

تحریر : محمد مظہر رشید چوہدری
16 اکتوبر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی سیاسی تاریخ کا ایک انتہائی افسوسناک دن ہے جب اس ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا یہ قتل لیاقت علی خان کا نہیں بلکہ جمہوریت کے علمبردار اور قائداعظم کے دیرینہ ساتھی اور اُنکے افکار کو عملی جامع پہنانے والے کا قتل تھا ایک وطن دشمن شخص نے وطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی پر کاری ضرب لگائی جس کا خمیازہ آج تک ہم بھُگت رہے ہیںسولہ اکتوبر 1951کو جس شخص نے لیاقت علی خان کو شہید کیا دراصل اس نے وطن سے پائیدار ومستحکم جمہوریت ،اور معاشی استحکام کی بنیادوں کو ختم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی تھی کہا جاتا ہے کہ اگرسید اکبر (لیاقت علی خان کو شہید کرنے والا )زندہ مل جاتا تو ہم ایسے بھیانک جرم کے سازشیوں کا اتاپتا معلوم کرنے میں کامیاب ہو جاتے۔ لیاقت علی خان 2 اکتوبر1896ایک نامور نواب جاٹ خاندان میں پیدا ہوئے۔

نواب زادہ لیاقت علی خان، نواب رستم علی خان کے دوسرے بیٹے تھے آپ کی والدہ محمودہ بیگم نے گھر پر آپ کے لئے قرآن اور احادیث کی تعلیم کا انتظام کروایا۔ 1918میں آپ نے ایم اے او کالج علی گڑھ سے گریجویشن کیا۔ 1918میں ہی آپ نے جہانگیر بیگم سے شادی کی۔ شادی کے بعد آپ برطانیہ چلے گئے جہاں سے آپ نے آکسفورڈ یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔1923میں لیاقت علی خان برطانیہ سے واپس آئے اور مسلمانوں کے لیے الگ وطن کے لیے جاری کوششوں میں مسلم لیگ کے ہم پلہ ہو گئے 1924میں قائداعظم محمد علی جناح نے مسلم لیگ کا اجلاس منعقد کروایا جس میں آپ نے بھرپور کوشش کی اور اپنی تمام تر خدمات مسلمانوں اور مسلم لیگ کے لیے وقف کرنے کا ارادہ ظاہر کیا 1926 میں آپ اتر پردیش سے قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1940میں مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن منتخب ہونے تک آپ یو پی اسمبلی کے رکن رہے یہان ایک بات قابل ذکر ہے کہ معروف براڈکاسٹر سید ندیم مقصود جعفری کے بقول “ان کے نانا سید ابراہیم بھی اسی ضلع سے تعلق رکھتے تھے اور لیاقت علی خان بہت بڑی جاگیر کے مالک ہونے کے باوجود بھی بہت ملنسار اور مخلص شخص تھے اور یہی وجہ ہے کہ انہوں نے سب کچھ چھوڑ کر پاکستان کو ترجیح دی1932 میںلیاقت علی خان نے رعنا لیاقت علی جو کہ ایک ماہر تعلیم اور معیشت دان تھیں ان کے ساتھ دوسری شادی کی۔

آپ لیاقت علی خان کے سیاسی زندگی کی ایک بہتر معاون ثابت ہوئیں بیگم رعنا لیاقت علی نے لیاقت علی خان کا ہر موڑ پر بھرپور ساتھ دیا لیاقت علی خان مسلم لیگ کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ان کی قابلیت اور مسلم لیگ سے لگائو کی وجہ سے ان کو سیکرٹری جنرل کا عہدہ بھی دیا گیا 1947میں قیام پاکستان کے بعد قائداعظم محمد علی جناح ملک کے پہلے گورنر جنرل بنے اور اس کے ساتھ ہی کابینہ بنانے کا اعلان کیا لیاقت علی خان کی وطن سے بے پناہ محبت اور مسلم لیگ سے لگائو کی وجہ سے ان کو پاکستان کا وزیر اعظم بنا دیا گیا۔
16اکتوبر1951کو کمپنی باغ راولپنڈی میں ایک جلسے سے خطاب کے لیے تشریف لائے تو ابھی مائیک کے قریب ہی پہنچے تھے کہ ایک سفاک شخص نے اندھا دھن فائرنگ کر کے لیاقت علی خان کو شہید کر دیا یو ں وہ سفاک شخص لیاقت علی خان کو ابدی نیند تو سلا گیا لیکن تا قیامت عوام کے دلوں میں عوامی شخص کی محبت کو ختم نہ کر سکا 17اکتوبر کا ذکر کیا جائے تو یہ دن بھی پاکستان کی تاریخ کا افسوسناک دن ہے پاک و ہند کے مایہ ناز اور معروف حکیم محمد سعید 9جنوری 1920کو دہلی میں پیدا ہوئے انہوں نے اسلامی دنیا اور پاکستان کے لیے اہم خدمات انجام دیں۔ انہوں نے مذہب اور طب و حکمت پر 200 سے زائد کتب تصنیف و تالیف کیں۔ ہمدرد پاکستان اور ہمدرد یونیورسٹی ان کے قائم کردہ اہم ادارے ہیں حکیم سعید بچوں اور بچوں کے ادب سے بہت محبت کرتے تھے۔

اپنی شہادت تک وہ اپنے ہی شروع کردہ رسالے ہمدرد نونہال سے وابستہ رہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نونہال ادب کے نام سے بچوں کے لیے کتب کا سلسلہ شروع کیا جو ابھی تک جاری ہے۔ اس سلسلے میں کئی مختلف موضوعات پر کتب شائع کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ بہترین عالمی ادب کے تراجم بھی شائع کیے جاتے ہیں حکیم محمد سعید ایک نیک صفت شخصیت کے ساتھ ساتھ درد دل رکھنے والی شخصیت بھی تھے 17اکتوبر 1998کو روزہ کی حالت میں ان پر اندھا دھن فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا ان کے سوگواران میں ایک بیٹی سعدیہ راشد ہیں جو کہ ان کے مشن کو آگے بڑھارہی ہیں2002میں حکومت پاکستان نے حکیم محمد سعید کی خدمات کے اعتراف میں نشان امتیاز نے نوازا۔

MUHAMMAD MAZHAR RASHEED

MUHAMMAD MAZHAR RASHEED

تحریر : محمد مظہر رشید چوہدری
03336963372

The post ماہ اکتوبر دو اہم شخصیات کی شہادت appeared first on جیو اردو.

منشیات کی لعنت اور ہماری زمہ داری

$
0
0
Drug

Drug

تحریر : عنایت کابلگرامی
ملک خداداد پاکستان میں منشیات کے استعمال میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہوتا جارہاہے ،جس کی وجہ سے ہماری نوجوان نسل بری طرح متاثر ہورہی ہیں، منشیات کے استعمال کی کئی وجوہات ہے ایک تو ہماری نئی نسل دین اور مشریقی روایات سے دور ہوتی جارہی ہیں ، جبکہ دوسرا نوجوان نسل فلموں و ڈراموں سے متاثر ہوکر عشق و پیار کی لت میں خود کو ڈبو دیتے ہیں ،جس میں ناکامی پر وہ اس لعنت کو اپنا لے تے ہیں ۔ منشیات کا استعمال شروع میں غریب و کمزور طبقے میں پایا جاتا تھا ، مگر اب یہ ہر طبقے میں یکسا ء مقبول ہے ، پہلے صرف مردوں میں ا س لعنت کی چاہت پائی جاتی تھی لیکن اب خواتین بھی اس لعنت کی جانب گامزن ہورہی ہیں، پہلے یہ صرف ان پڑھ اور جاہل لوگ استعمال کیا کرتے تھے ،اب بڑی بڑی یونیور سٹیوں اور کالجوں میں تیزی سے مقبول ہوتا جارہا ہیں۔

ملک خداداد پاکستان میں اس وقت کئی اقسام کی منشیات کا استعمال ہورہا ہے ، جن میں کسی کو قانون حیثیت حاصل ہے ، تو کسی پر حکومتی خاموشی ، جبکہ کچھ اقسام پر پابندی بھی ہے ، مگر اس کے باوجود وہ سرعام فروخت ہورہی ہیں ، سگریٹ جو پاکستان میں قانونی طور پر فروخت ہورہی ہے ، اس کے ساتھ پان کو بھی قانونی سپورٹ حاصل ہے ، جبکہ یہی وہ دواشیاء ہے جس کی وجہ سے اگے جاکر ایک بڑی تعداد چرس ، مین پوری، ماوااور گٹکا استعمال کرنا شروع کردے تے ہیں اور یہ ہے منشیات کی دوسری کٹگری، جس کے بعد تیسری اور سب سے خطر ناک کٹیگری کا نمبر آتا ہے وہ ہے ہیروئین، شراب ،افیوم، جبکہ دوسری کیٹیگری والوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو آگے جا کر تیسری کیٹیگری کی منشیات کو اپنا لے تے ہیں ۔ اس وقت ملک پاکستان میں کم و بیش 80لاکھ آفراد تیسری کٹیگری کی منشیات استعمال کر ہے ہیں۔ جبکہ پہلی اور دوسری کیٹیگری کی منشیات کا استعمال کرنے والوں کی تعداد کروڑوں میں ہیں۔

ایک کے بعد ایک تیز نشہ کیوں ؟اس کی مثال ایسی ہے کہ پہلے پیناڈول سادی ایک گولی ہمارے بخار اور سردرد کے لئے مفید ہوا کرتی تھی بعد میں ایک گولی سے فرق نہیں آتا تو ڈاکٹر دو گولیاں ایک ساتھ استعمال کا کہہ دیتے، جس کے بعد کمپنی نے پیناڈول ایکسٹرا متعاروف کرائی ، جس میں دوگولیوں جتنی طاقت ہوتی ہیں ، لیکن اب پیناڈول ایکسٹرا بھی دوگولی کھانی پڑ تی ہے ، اسی طرح منشیات ہے ، پہلے سگریٹ ، پر چرس ،جبکہ آخری حد ہیروئین کی ہوتی ہیں ، یہ بھی درست ہے کہ بہت سے آفراد سیدے ہیروئین شروع کردے تے ہیں لیکن ایسے آفراد کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہیں۔

منشیات کی لعنت سے تو صحت متاثر ہوتی ہی ہے ، اس سے کئی اقسام کی بیماریاں پھیلتی ہیں، مگر اس کے استعمال اور فروخت سے ایمان بھی متاثر ہوتا ہے ، اسلام میں ہر وہ چیز حرام ہے جس کے استعمال سے انسان صحیح اور غلط کی تشریح بھول جائے ، قرآن مجید اور احادیث میں منشیات کی استعمال کو سختی سے منع کیاگیا ہے ، اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتا ہے: ”اے ایمان والو!شراب اور جواور بت اور پاسے(یہ سب)۔ناپاک کام اعمال شیطان سے ہیں۔سوان سے بچتے رہنا،تاکہ نجات پاؤ۔اللہ تعالیٰ نے منشیات کو دوسرے خطرناک اور قابل نفرت شیطانی اعمال میں سے گنوایا ہے اور ہمیں ان سے پرہیز کرنے کے لیے کہا ہے۔ جبکہ دوسری آیت میں فرماتا ہے: شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے سبب تمہاری آپس میں دشمنی اور نجش ڈلوادے اور تمہیں خدا کی یاد سے اور نماز سے روک دے تو تم کو(ان کاموں سے)باز رہنا چاہیے۔(المائدہ:پارہ:7آیت:91) اسی طرح احادیث شریف میں ہیں،حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجو کوئی شراب پیے، اس کو درے مارواور اگر وہ چوتھی بار اس کا ارتکاب کرے تو اسے قتل کرو”۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ آگے فرماتے ہیں کہ ایک شخص کو بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے لایا گیا جس نے چوتھی بار شراب پی لی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو مارا، مگر قتل نہیں کیا۔(ترمذی،ابوداؤد)مندرجہ ذیل احادیث واضح طور پر بتاتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منشیات کی ممانعت کی تھی:۔ایک اور حدیث مین آتا ہے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جو کوئی چیز بڑی مقدار میں نشہ دیتی ہے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔ (ترمذی، ابوداؤد، ابن ماجہ)اس کے ساتھ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا بھی روایت کرتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نشہ آور اور مفتر(اعضاء کو بے حس کرنے والا)چیز سے منع فرمایا۔(ابو داؤد)منشیات کی لعنت کی روکھ تام کی زمہ داری کس کی ہے ؟

منشیا ت کی اس لعنت کی روک تھام کی زمہ داری حکومت وقت کی بنتی ہے ، لیکن اس وقت وہ اس سے مکمل غافل نظر آرہی ہیں ، منشیات دہشتگردی سے بھی زیادہ خطرناک اوردہشتگردی سے بھی بڑا ناسور ہے ، موت برحق ہے ہر کسی کو دنیا سے جانا ہے اس کا ایک وقت مقرر ہے ، اس وقت دینا میں سب سے زیادہ اموات بیمارویوں سے ہوتی ہیں ،جو عام بات ہے ، دوسرے نمبر پر منشیات ، جبکہ تیسرے نمبر پر روڈ حادثات ، چھوتا نمبر دہشت گردی کا آتا ہے ، منشیات کی فروخت پر دنیا کے کئی ممالک میں موت کی سزا مقرر ہے ، جبکہ اس کو روکنے کی زمہ داری حکومتوں کی ہی بنتی ہے ،چوں کہ ہما رے قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ایجنسیاں اس وقت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور وہ گلیوں اور بازاروں میں عام لوگوں تک نشہ آور ادویات کی سپلائی کو کنٹرول نہیں کر پا رہی ہے،اس لیے منشیات کے لعنت کی روک تھام ہماری زمہ داری بنتی ہے کہہم اپنے علاقے اور قریب وجوار میں نشہ کی ترسیل اور استعمال کرنے والوں پر نگاہ رکھیں اور اس کی خرید وفروخت کو روکیں۔چوں کہ ہمارے مذہب اسلام میں نشہ حرام ہے، اس لیے علما حضرات کی ذمہ داری بھی کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ علما حضرات جمعہ کے خطبوں کے ذریعے اس پیغام کو عوام تک پہنچاکر ہماری نوجوان نسل کو نشہ کے مضر اثرات سے محفوظ بنا سکتے ہیں۔ مساجد کے علما حضرات سے یہ بھی گذارش ہے کہ وہ والدین کو متنبہکریں کہ وہ اپنے بچوں کی طرف توجہ دیں اور کچھ وقت ان کے ساتھ بھی گزاریں، تاکہ وہ راہِ راست پر رہیں او راپنی تعلیم پر توجہ مرکوز رکھیں، اسی سے ہمارے ملک کو ترقی نصیب ہوگی مستقبل کے معماروں کو بچانے کے لئے ہمیں آگے بڑھنا ہوگا ، ان منشیات فروشوں میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ عوام کے سامنے کھڑے ہوسکے میں ہر گز یہ نہیں کہتا کہ عوام خود جاکر ان کو روکے بلکہ قانون نافظ کرنے والے ادادروں کو اطلاع دیں، آپ کے ارد گرد اگر منشیات استعمال ہورہی ہے یا فروخت توآپ پہلے مقامی تھانے میں اطلاع دیں ،وہاں سے کاروئی نہیں ہوتی تو پر ایس پی یا ایس ایس پی کو اطلاع کریں تو انشاء اللہ امید ہے کا روئی ضرور ہوگی ،یہی ہمارا فرض ہے ۔ اللہ ہم سب کو منشیات کی لعنت سے محفوظ رکھیں ( آمین )

Inayat ulhaq Kabalgraami

Inayat ulhaq Kabalgraami

تحریر : عنایت کابلگرامی

The post منشیات کی لعنت اور ہماری زمہ داری appeared first on جیو اردو.


ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زار

$
0
0
Indian Muslims

Indian Muslims

تحریر: مرزا روحیل بیگ
1947 میں ہندوستان کی تقسیم کے بعد ہندو لیڈروں نے اقلیتوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے کے لئے نعرہ لگایا تھا کہ بھارت کا کوئی مذہب نہیں ہوگا۔ یہ ایک سیکولر سٹیٹ ہو گی۔ مگر بھارت کے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ انہیں تعلیم، کاروبار، عبادت غرض زندگی کے ہر شعبے میں مذہبی تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تعلیم کے شعبے میں بھی مسلمانوں کے لیئے رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ مسلمانوں کے لیئے 5 فیصد کوٹہ تعلیم میں مختص کیا گیا تھا مودی حکومت نے وہ کوٹہ ختم کر دیا۔ مسلمانوں کی مساجد، مدارس پر حملے اور انہیں زبردستی ہندو بنانے کی مہم بھی زور و شور سے جاری ہے۔ بھارت میں مسلمان کل آبادی کا 14.2 فیصد ہیں۔ اعدادو شمار مطابق قریب 19 کروڑ مسلمان ہندوستان میں موجود ہیں۔ افسوس سب سے بڑی اقلیت ہونے کے باوجود تعلیمی، سماجی، سیاسی و معاشی لحاظ سے دلتوں سے بھی بدتر ہیں۔ مسلمانوں کی پسماندگی کی بڑی وجہ بھارتی حکومتوں سمیت دیگر سرکاری اداروں کا وہ متعصبانہ رویہ ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے بھارتی مسلمانوں کے ساتھ روا رکھا گیا ہے۔

مسلم دشمنی اور تعصب کی بنیاد پر جیلوں میں بند قیدیوں کی سب سے زیادہ تعداد مسلمانوں کی ہے۔ 14 فیصد آبادی کے تناسب سے 22 فیصد مسلمان غیر قانونی طور پر سلاخوں کے پیچھے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم عروج پر ہیں۔ ہر روز کتنے ہی کشمیری نوجوانوں کو چھلنی کر کے اور بموں سے ٹکڑے ٹکڑے کر کے اس جہان فانی سے رخصت کیا جا رہا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 10 لاکھ بھارتی فوج گزشتہ 30 سال سے آگ و خون کے کھیل میں مصروف ہے۔ مودی حکومت نے ایک منظم منصوبے کے تحت ہندوستانی مسلمانوں کو تنہا کر کے رکھ دیا ہے۔ لوک سبھا میں ان کی کوئی آواز نہیں رہی۔ ریاستی انتخابات میں مسلمانوں کو بری طرح شہہ مات دی ہے کہ ان کا کوئی نام لیوا نہیں رہا۔ حالیہ اترپردیش ریاستی انتخابات میں 403 اراکین کی اسمبلی میں صرف 25 مسلمان امیدوار جیت پائے ہیں۔ جب کہ اترپردیش میں مسلمانوں کی تعداد تین کروڑ چوراسی لاکھ ہے۔ گائے ذبح کرنے اور گوشت کے استعمال پر پہلے ہی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ گائے ذبح کرنے کے خلاف مہم کے بل پر مسلمانوں کو ہراساں اور قتل کرنے کا ایسا سلسلہ شروع کیا گیا ہے کہ ختم ہونے میں نہیں آتا ہے۔ اب تک متعدد مسلمان ہندو بلوائیوں کے تشدد سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ہندو بلوائی گائے کا گوشت فروخت کرنے کے شبے میں مسلم قصابوں کو تشدد کا نشانہ بناتے رہتے ہیں یا ان کی دکانوں کو نذر آتش کر دیتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ دادری کے گاؤں بسارا میں یہ افواہیں پھیل گئیں کہ محمد اخلاق نے اپنے گھر میں نہ صرف گائے کا گوشت ذخیرہ کر رکھا ہے بلکہ ان کا خاندان گوشت کو استعمال بھی کر رہا ہے۔ ان کے گھر پر ایک ہجوم نے حملہ کر دیا اور تشدد کر کے خاندان کے سربراہ 50 سالہ محمد اخلاق کو ہلاک جبکہ ان کے بیٹے کو شدید زخمی کر دیا۔ ہلاک ہونے والے شخص کی 18 سالہ بیٹی نے ان تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فریج میں گائے کا نہیں بلکہ ” بکرے کا گوشت تھا”۔ نریندر مودی جب گجرات کے وزیراعلی تھے ان کے دور حکومت میں خونی فسادات میں 1000 سے زیادہ افراد لقمہ اجل بنے جن میں زیادہ تعداد مسلمانوں کی تھی۔ ہندوستان میں مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں میں جو خوف کی فضا ہے اس کا کھلم کھلا اظہار سابق نائب صدر مملکت حامد انصاری نے اپنے الوداعی پیغام میں کیا ” کہ مسلمان اس ملک میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے”۔ حامد انصاری کے تحفظات دور کرنے کی بجائے آر ایس ایس اور بی جے پی نے سابق نائب صدر کی مذمت کرنا شروع کر دی۔ مودی حکومت کا ہر نیا دن مسلمانوں کے لیئے ایک نیا باب کھول رہا ہے۔ لیکن دنیا بھر میں سب سے بڑی جمہوریت اور سیکولر ملک کے طور پر پہچانے جانے والے بھارت کے خلاف نہ تو اقوام متحدہ خواب خرگوش سے جاگتی ہے اور نہ ہی امریکا اور یورپی ممالک کو یہاں پر اقلیت کے خلاف ہوتا ظلم نظر آتا ہے۔ ہندو انتہا پسند جماعت شیواسینا نے بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کو متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ ہم سے اچھا سلوک چاہتے ہیں تو ہندو دھرم قبول کرنا ہوگا۔

شیواسینا کا مطالبہ ہے کہ بندے ماترم کا نعرہ لگائیں، ہندو بنیں بصورت دیگر پاکستان چلے جائیں۔ مودی سرکار کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم کا سلسلہ نہ تو رک رہا ہے اور نہ ہی مستقبل میں اس کی کوئی صورت نظر آ رہی ہے۔ اندھے قانون بنائے جا رہے ہیں جس کے باعث مسلمانوں کو جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں۔ یوگی ادیتا ناتھ ہندو دیوتا کا اتنا بڑا پجاری ہے کہ مودی بہت جلد اس کے سامنے ایک اعتدال پسند سیاست دان نظر آئے گا۔ نفرت اور تنگ نظر سیاست کا ہمیشہ یہی انجام ہوتا ہے کہ اس میں نئے آنے والے بہت تیزی کے ساتھ اپنے پیشرو کے مقابلے زیادہ انتہا پسند ثابت ہوتے ہیں۔ اس موقع پر یہ بات اٹھانا ضروری ہے کہ کچھ دانشور حلقے تسلسل سے اس رائے کا اظہار کرتے ہیں کہ تقسیم ہند کی بنیاد دو قومی نظریہ ختم ہو گیا ہے۔

قائداعظم نے ہندو سیاسی جماعتوں کی سیاست کو دیکھتے ہوئے بھانپ لیا تھا کہ یہ ہندو اکثریت کی بنیاد پر مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیں گے۔ پاکستان میں بسنے والے مسلمانوں کو اللہ رب العزت کا شکر ادا کرنا چاہیئے کہ اس نے ہمیں ایک آزاد ملک دے کر اتنی بڑی نعمت سے نوازا جہاں ہم اپنی مرضی سے کاروبار زندگی اور مذہبی آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جسے پاکستان کی قدر جاننی ہے وہ ہندوستان میں بسنے والے 19 کروڑ مسلمانوں کی حالت زار پر نظر دوڑائے۔ اللہ ہمیں پاکستان کی قدر نصیب فرمائے۔ آمین

Mirza Rohail Baig

Mirza Rohail Baig

تحریر: مرزا روحیل بیگ

The post ہندوستان میں مسلمانوں کی حالت زار appeared first on جیو اردو.

بغاوت اور ٹکرائو

$
0
0
 Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

تحریر : ڈاکٹر بی اے خرم
نااہل ہونے والے سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،ان کی بیٹی مریم نواز اورداماد ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدرپر اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں فرد جرم عائر کر دی فرد جرم 19اکتوبر بروز جمعرات کو عائد کی گئی جبکہ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے فرد جرم عائد ہونے پر ملزمان مجرم بن گئے فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے لندن میں غیر قانونی اثاثے بنائے ، سپریم کورٹ میں جعلی دستاویزات جمع کروائی گئیں ۔ جعلی ٹرسٹ ڈیڈ بنائی گئی ملزمان لندن میں فلیٹس کی خریداری کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے یاد رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران نواز شریف، ان کی صاحبزادی اور داماد پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی تاہم احاطہ عدالت میں دھکم پیل اور وکلا کی جانب سے احتجاج کے باعث ان پر فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔

ایوان فیلڈ اور عزیزیہ اسٹیل کے بعد سابق وزیر اعظم نواز شریف پر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فردجرم عائد کردی گئی بیس اکتوبر کو فرد جرم عائد ہونے کے بعدسابق وزیر اعظم میاں نواز شریف پہ فرد جرم کی ہیٹ ٹرک مکمل ہو گئی یہ بھی ان کا ایک منفرد ریکارڈ ہے جبکہ حسن اور حسین نواز کو اس ریفرنس میں بھی مفرور ملزم قرار دے دیا گیاآف شور کمپنیوں سے متعلق ریفرنس پر سماعت بھی سابق وزیراعظم کی غیر موجودگی میں ہوئی سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے فرد جرم کے نکات پڑھ کر سنائے۔فلیگ شپ ریفرنس میں عائد فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے آمدن سے زائد اثاثے بنائے جن کی قانونی حیثیت ثابت کرنے میں وہ ناکام رہے۔ ملزمان نے 15 کمپنیاں قائم کیں جن میں حارث اسٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگ لمیٹڈ، کوئنٹ ایڈن اور کوئنٹ سلون لمیٹڈ شامل ہیں۔

نواز شریف نے حسن حسین کے نام پر بے نامی جائیدادیں بنائیں جبکہ بچوں کے نام پر موجود جائیداد اصل میں والد کی ہے۔نواز شریف متعدد مواقع ملنے کے باوجود اثاثوں کے ذرائع ثابت نہ کرسکے اور کرپشن کے مرتکب پائے گئے، نیب قوانین کے مطابق ان کا فعل قابل سزا جرم ہے اور کرپشن الزامات پر وہ سزا کے مستحق ہیں، حسن نواز کی لندن میں دس کمپنیاں اور متعدد مہنگی جائیدادیں ہیں حالانکہ نوے کی دہائی میں ان کا کوئی ذریعہ آمدن نہیں تھا لیکن تعلیم مکمل کرتے ہی انہوں نے متعدد کمپنیاں بنا ڈالیں۔فرد جرم میں کہا گیا کہ نواز شریف وزیر اعلی اور وزیر اعظم کے عہدوں پر فائز رہے جب کہ 2007 سے لے 2014 تک کیپیٹل ایف زیڈ ای کے چیئرمین بھی رہے، نواز شریف نے جے آئی ٹی کو دیے گئے بیان میں اعتراف کیا کہ وہ کمپنیوں میں شیئر ہولڈر ہیںپاناما پیپرز کیس میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نااہل ہونے کے باعث حکومتی ایوانوں سے رسوا ہو کر نکلے بڑے میاں اور ان کی صاحبزادی سمیت مسلم لیگ ن کے وفاقی وزرائ،صوبائی وزراء ،اہم عہدیداران نے ایک نہایت منظم پالیسی کے تحت اداروں کے ساتھ محاذآرائی کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے نہال ہاشمی ہوں یا آصف کرمانی،دانیال عزیز ہوں یا پھر طلال چوہدری ،سعد رفیق ،خواجہ آصف،احسن اقبال ان سب نے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور ایک تسلسل کے ساتھ اداروں سے ٹکرائو کی پالیسی پہ گامزن ہیں قارئین کویاد ہوگا جب میاں صاحب جی ٹی روڈ پہ ”مجھے کیوں نکالا” کا رونا رو رہے تھے تب میاں نواز شریف نے بھی اداروں سے محاذ آرائی کا تاثر دیا جب 19اکتوبر کو فرد جرم عائد کی گئی تو مریم نوز نے بھی احتساب عدالت کے سامنے احتساب عدالت کو آنکھیں دکھائیں اور خوب برسیں ان کا کہنا ہے کہ” ملکی تاریخ میں پہلی بارایسا ہو رہا کہ سسلیئن مافیا عدالتوں میں پیش ہورہاہے جب کہ جوعدالتیں ہمارا احتساب کررہی ہیں ان کا بھی احتساب ہوگا۔ یہ کیسا انصاف ہے جس میں سزا پہلے سنائی گئی اور ٹرائل بعد میں ہورہا ہے، تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ سسلیئن مافیا عدالتوں میں پیش ہورہاہے ہماری فیملی میں کوئی اختلاف نہیں،صرف اختلاف رائے ہوسکتا ہے تاہم ہماری فیملی کے حقوق کو تماشانہ بنائیں، اختلاف رائے کامطلب یہ نہیں فیملی میں اختلاف ہے جب کہ پارٹی توڑنے والے خود ٹوٹ چکے ہیں”۔

جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن میں ایک مضبوط سینئر دھڑا ایسا بھی ہے جس کا شروع سے یہ موقف رہا ہے کہ اداروں سے ٹکرائو کی صورت میں پارٹی اور ملک دونوں کا نقصان ہے بجائے محاذ آرائی اور ٹکرائو کے مفاہمتی پالیسی سے پارٹی اور حکومت چلائی جائے مفاہمتی دھڑے میں میاں شہباز شریف،چوہدری نثار علی خاں،راجہ ظفرالحق سمیت کئی پارٹی کے سینئر عہدیداران و کارکنان شامل ہیں قارئین کو یا دہوگا سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان تو ڈھکے چھپے انداز کی بجائے کھلم کھلا میاں نواز شریف اور ان کے حواریوں پہ تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ اداروں سے نہ ٹکرانے کا مشورہ دیتے رہے لیکن بڑے میاں کے اردگرد خوشامدی ٹولے نے بڑے میاں کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے ستم کی بات تو یہ ہے یہ خوشامدی اب بھی محاذ آرائی اور ٹکرائوں کی پالیسی پہ عمل پیرا ہیں۔

کچھ عرصہ سے مسلم لیگ میں فارورڈ بلاک کی بازگشت سنائی دے رہی تھی لیکن پارٹی کے میڈیا سیل سے اس کی سختی سے تردید کی جاتی رہی ہے اور اسے محض افواہ اور مخالفین کے منفی پروپیگنڈہ کا حصہ کہا گیا لیکن کمال حیرت اور وقت کی ٹائمنگ تو دیکھیں جب میاں نواز شریف ان کی صاحبزادی اور ریٹائرڈ کیپٹن محمد صفدر پہ انیس اکتوبر کو فرد جرم عائد کی گئی اس سے تھوڑی ہی دیر بعد وفاقی وزیر کھیل و بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرذادہ اچانک میڈیا پہ نہایت جاہ و جلال کے ساتھ نمودار ہوئے اور ایک دھواں دار پریس کانفرس کرکے جلتی پہ تیل کا کام کیا اور سیاسی تلاطم پیدا ہوگیا پارٹی کے میڈیا سیل سے جاری ہونے والی تردیدیں دم توڑ گئیں پیر ذادہ نے اعلان بغاوت کرتے ہوئے چھوٹے میاں شہباز شریف کو پارٹی قیادت سنبھالنے کا مشورہ دے ڈالا اور ساتھ ہی یہ انکشاف بھی کر ڈالا کہ قومی اسمبلی میں بننے والے فاروڈ بلاک میں سو کے لگ بھگ ارکان قومی اسمبلی ہیںسیاسی پنڈت پیر ذادے کی بغاوت کو بارش کا پہلا قطرہ کہتے ہیں ان کی پریس کانفرس کی دھاڑ ابھی سنائی دے رہی تھی کہ پنجاب اسمبلی کے حکومتی باغی ارکان بھی کھل کر سامنے آئے اور شنید ہے کہ اس فارورڈ بلاک میں بھی سو کے لگ بھگ ارکان شامل ہیں پارٹی میں حالیہ بغاوت ایک بڑے طوفان کا پیش خیمہ ثابت ہوگی بڑے میاں نے پارٹی میں بغاوت ،بدلتے سیاسی حالات کا دراک اور اداروں سے محاذآرائی کی پالیسی ترک نہ کی تو ”بغاوت اور ٹکرائو ”مسلم لیگ ن کو تباہی کے دھانے پہ لا کھڑا کریگا۔

Dr. B.A. Khurram

Dr. B.A. Khurram

تحریر : ڈاکٹر بی اے خرم

The post بغاوت اور ٹکرائو appeared first on جیو اردو.

حلف نامے میں ترمیم معمولی نہیں شریفوں کی قادیانیت نوازی ہے۔ شہیر سیالوی

$
0
0
Shaheer Sialvi

Shaheer Sialvi

اسلام آباد : صدر اسٹیٹ یوتھ پارلیمنٹ شہیرسیالوی نے الیکشن ریفامز بل میں ختم نبوت پر حلف کو اقرار میں بدلنے کے شق پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حلف نامے میں ترمیم معمولی نہیں حکومت کی قادنیت نوازی ہے، حلف نامہ کو اقرار میں بدل کر قانون توہین رسالت کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی ہے،جس کے تحت حلف نامے کی اہمیت ختم ہوجائے گی، ترمیم واپس نہیں لی گئی تو تمام مذہبی طبقہ اپوزیشن جماعتوں سے مل کر حکومت کیخلاف لائحہ عمل طے کرنے پر مجبور ہوگا۔ نوازشریف اپنے حالات سے سبق حاصل نہیں کررہے ہیں،اللہ سے ڈریں، ابھی عدالتوں میں رل رہے ہیں رویہ نہ بدلا تو کل جیلوں میں سڑنا پڑے گا، قانون توہین رسالت کیخلاف کسی بھی قسم کی سازش قابل قبول نہیں ہے۔ شہیرسیالو ی نے کہاکہ نوازشریف اپنی ذات کیلئے ملک کو خطرات کی طرف دھکیل رہے ہیں ایک طرف ملک کو کرپشن کے ذریعے نقصان پہنچا یا جب پکڑے گئے ہیں تو اداروں کے کیخلاف غیر ذمہ دارانہ زبان استعمال کرکے ملک کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نوازشریف کبھی قادیانیوں کو اپنے بھائی کہتے ہیں کبھی ان کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرکے آئین کو پامال کررہے ہیں جس سے صاف واضح ہوتاہے کہ لند ن میں اپنے ضمیر کو بیچ کر وطن واپس آئے ہیں، انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز منظور ہونے والا بل جس میں حلف کو اقرار سے بدل اور اس میں ترمیم کی کوشش کی گئی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اتنے حساس معاملے پر مذہبی طبقے کی سیاسی جماعتوں کی خاموشی افسوسناک ہے اور ماضی میں قانون توہین رسالت کیلئے اکابر علماء نے بے شمار قربانیاں دی ہیں آج جمعیت کے اتحادی ہونے کے باوجود بھی یہ بل منظور کیاگیا جو ایک سوالیہ نشان ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک پہلے سے ہی بحرانوں کو شکار ہے حلف میں ترمیم زیادہ خطرات کا باعث بنے گی، انہوں نے کہاکہ پارٹی کی قیادت کوئی بھی نااہل کرے یا اہل کرے قوم کو اس سے کوئی سروکار نہیں مگر یہ ملک اسلام کے نام پر بنی اس مملکت میں قانون توہین رسالت یا آئین کی اسلامی شقوں میں تبدیلی غیور قوم کیلئے ناقابل برداشت ہے، انہوں نے کہاکہ یہ ترمیم بظاہر معمولی ہے مگر اس سے میں سمجھتاہوں کہ اس حلف نامے کی اہمیت کو ختم کر دیا گیا۔

The post حلف نامے میں ترمیم معمولی نہیں شریفوں کی قادیانیت نوازی ہے۔ شہیر سیالوی appeared first on جیو اردو.

ڈینگی مچھر سے مکالمہ

$
0
0
Dengue Mosquito

Dengue Mosquito

تحریر: سعیداللہ سعید
پشاور سمیت خیبر پختونخواہ کے بعض دیگر علاقوں میں ڈینگی کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ڈینگی کے پشاور آنے کی وجوہات اور مستقبل کے ارادوں کے حوالے سے ہم نے ڈینگی صاحب کے ساتھ ایک تصوراتی مکالمے کا اہتمام کیا جو کہ نظر قارئین ہے۔

”مچھر صاحب ذرا یہ بتائیں کہ آپ کو ڈینگی کیوں کہا جاتا ہے۔”” دیکھیں جی ہم جب بھی کسی انسان کو ڈنک مارتے ہے تو وہ پھر اٹھنے کا قابل نہیں رہتا، اس لیے ہمارا نام ڈینگی پڑگیا۔”” ڈینگی صاحب پہلے آپ نے کراچی میں دھاک بٹھایا، اس کے بعد پنجاب میں بھی آپ نے خوب زور آزمائی کی، اب آپ پشاورتشریف لائے ہیں،کیا اس بارے میں کچھ بتانا پسند فرمائیں گے۔””دراصل ہمیں شریف برادران والی پالیسی پسند نہیں ہے، کہ لاہور کو تو خوب نواز دیااور باقی پاکستان کو لالی پاپ تھما کر بہلانے کی کوشش کی۔ ہماری نظر میں سب پاکستانی برابر ہے اس لیے ہم منصفانہ طریقے سے سب صوبوں میں اپنا مشن جاری رکھے ہوئے ہیں۔” ”اگر یہی بات ہے تو پھر بلوچستان میں آپ کہیں نظر نہیں آرہے اس بارے میں آپ کیا جواب دیں گے۔” ”دیکھیں جی بلوچستان میں ہمیں تھوڑی سی مشکل پیش آرہی ہے۔ وہاں پر ہمیں یہ خدشہ لاحق ہے کہ کہیں آپریشن شروع کرنے کے بعد لوگ ہمیں را کے ایجنٹ یا ISIکے آلہ کار قرار نہ دیں۔” ” اس کا مطلب یہ ہو ا کہ بلوچستان آپ کے پھیلائے ہوئے دہشت سے محفوظ رہے گا۔” ”جی نہیں۔ چند ہی روز بعد ہماری سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کا اجلاس ہونے والا ہے۔

اس میں ہم یہ طے کریں گے کہ کب بلوچستان والوں کو اپنا دیدار کرایاجائے۔” ”آپ نے کہا کہ سب پاکستانی آپ کی نظر میں برابر ہے، سندھ اور بلوچستان میں دیکھا یہ گیا ہے کہ آپ کا سارا فوکس شہروں پر رہاہے ، اس کے برعکس دیہاتوں میں آپ کی کچھ خاص ایکٹیویٹی نظر نہیںآئی۔” یہ بڑا اہم نکتہ اٹھایا ہے آپ نے۔ دراصل بات یہ ہے کہ ہم ذرا صفائی پسند قسم کے مچھر ہیں، آپ کو یہ بھی معلوم ہے کہ ہم پاک صاف پانی میں پرورش پاتے ہیں۔اب سندھ اور پنجاب کے دیہاتوں کے بارے میں تو ہر کسی کو معلوم ہے کہ وہاں انسانوں کو بھی صاف پانی میسر نہیں۔ اب جب حضرت انسان کو صاف پانی میسر نہیں تو ہمارا وہاں پر کیا لینا دینا۔” ”مچھر صاحب! ذرا یہ بتائیں کہ اس سال پشاور کو آپ نے اپنی ترجیحات میں سر فہرست کیوں رکھا، دوسرا سوال یہ کہ آپ یہاں مزید کتنے عرصے تک قیام فرمائیں گے۔” ”پشاور آنا تو ہمارے پروگرام کا حصہ تھا ہی،جہاں تک پشاور کو ترجیحات میں سرفہرست رکھنے کی بات ہے تو خیبرپختون حکومت نے صحت کے حوالے سے کچھ بڑے دعوے کیے تھے۔ ہم نے سوچا کہ کیوں نہ پشاور جاکر اصل حقائق کا پتہ چلایا جائے، قیام کے حوالے سے ہم کسی کو کچھ نہیں بتاتے باالخصوص میڈیا والوں کو تو ہرگز نہیں” ”تو کیسا محسوس ہوا آپ کو کہ کیا واقعی کچھ تبدیلی آبھی چکی ہے؟ دیکھیے جناب ہم روز درجنوں افراد کو باآسانی کاٹ لیتے ہیں، اب آپ اس سے حکومتی پالیسی برائے صحت کا اندازہ بخوبی لگا سکتے ہے۔” ”حکومت کا تو کہنا ہے کہ وہ اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھارہی ہے۔” ” جی باالکل اٹھا رہی ہے۔

ویسے آپکی حکومت اور اقوام متحدہ میں فرق کوئی نہیں، یعنی جیسا کہ اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں کے بارے میں دنیا کو بتاتی ہے کہ آج اتنے مرگئے، اتنے کٹ گئے اور اتنے لٹ گئے۔ باالکل اسی طرح صوبائی حکومت نے بھی ایک D.R.U بنایاہے جو روز میڈیا کو ہمارے ڈسے ہوئے افراد کا اعداد و شمار بتاکر سمجھتے ہے کہ بس حق ادا ہوگیا۔” ”ڈینگی صاحب ! ایک سوال یہ پیدا ہوتھا ہے کہ آپ عموماً غریب آدمی کو” ٹیکہ” لگا تے ہیں، بڑوں کو آپ ٹچ ہی نہیں کرتے آخر اس کی کیا وجہ ہے؟” ” آپ کو اتا پتا کچھ نہیں اور آئے ہو انٹرویو لینے۔ کیا رکن صوبائی اسمبلی قربان علی کا بھائی تمہارا خالو لگتاتھا جو کہتے ہو کہ ہم امیروں کو نہیں کاٹتے۔””اوہ سوری جی! آپ تو ناراض ہوگئے…ناراض کیسے نہ ہوں آپ کو کچھ معلوم ہی نہیں اور مفت میں ہمیں بدنام کرنے آئے ہو۔ ایک بات غور سے سنیں کہ آپ ہمارا موازنہ اپنی حکومتوں سے نا کیجیے ،کہ گھوڑے تو مربے کھائے اور انسان بھوکے مرے۔” ” مچھر صاحب ! پہلی بار آپ ڈاکٹرز اور طب کے دیگر عملے پر حملہ آور ہوئے اس کی کیا وجوہات ہیں؟” ”ڈاکٹروں اور دیگر طب کے عملے پر اٹیک کرنا دراصل انکو یہ بتانا مقصود ہے کہ وہ زیادہ پھرتی دکھانے کی کوشش نہ کریں ورنہ اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔” ” پچھلے دنوں پنجاب حکومت نے آپ سے نمٹنے کے لیے ایک موبائل یونٹ پشاور بھیجا تھا۔

اس سے آپ کے کام میں کتنا خلل پڑا ؟” انہہ موبائل یونٹ، وہ یونٹ ہم سے نمٹنے کے لیے نہیں خٹک سے نمٹنے کے لیے آیاتھا۔ اگر وہ ہم سے نمٹنے آتا تو پھر ہم آپکو نظر ہی نہیں آتے ۔ اس کے برعکس اس یونٹ کا کچھ اتاپتا نہیں کہ کہاغائب ہوا ہے۔” ” مچھر صاحب ایک آخری سوال یہ کہ سوات میں ان دنوں آپ کی موجودگی کے حوالے سے کافی چہ مگوئیاں ہورہی ہے ،کیا واقعی آپ سوات میں موجودگی رکھتے ہیں؟” ”فی الحال تو ہم نے سوات جانے کا فیصلہ نہیں کیا ممکن ہے کہ ہم وہاں چلے بھی جائے یا پھر اپنا پروگرام منسوخ کردیں، منسوخ اس لیے کہ بڑے بیچارے لوگ ہیں سوات کے ۔ لاکھوں لوگ ہیں اور ان کے لیے ایک خستہ حال ہسپتال۔ بیچارے مریضوں کے لیے کرائے پر کٹھمل بھری چارپائیاں لے کر خوار ہوتے ہیں۔یقین کیجیے کہ ہمیں اب سواتیوں کی بددعائوں سے ڈر لگنے لگا ہے اس لیے وہاں جانے سے کتراتے ہیں۔” مچھر صاحب قیمتی وقت دینے کا بہت بہت شکریہ۔” ”صحیح کہہ رہے ہو جب تک ہم آپ کو کاٹ نہیں لیتے تب تک آپ کو ہمارا شکر گزارہی ہونا چاہیے۔

Saeed Ullah Saeed

Saeed Ullah Saeed

تحریر: سعیداللہ سعید
saeedullah191@yahoo.com
0345 29 48 722

The post ڈینگی مچھر سے مکالمہ appeared first on جیو اردو.

کمالیہ کی خبریں 21/10/2017

$
0
0
Kamaliya

Kamaliya

کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) تعلیمی اداروں میں کھیلوں کا انعقاد اشد ضروری ہے ملکی ترقی کے لیے صحت مند معاشرہ اور صحت کے لیے کھیل کی خاص اہمیت ہے کھیلوں سے جہاں نوجوان نسل کو اچھی صحت ملتی ہے وہاں بہت سی برائیوں سے بھی چھٹکارہ ملتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اسسٹنٹ کمشنر کمالیہ حافظ محمد نجیب نے محکمہ تعلیم کے افسران سے اے سی آفس میں بلائی گئی میٹنگ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کھیلوں سے جہاں نوجوان نسل کو اچھی صحت ملتی ہے وہاں بہت سی برائیوں سے بھی چھٹکارہ ملتا ہے اور اعلیٰ سطح پر کھیلوں کے انعقاد سے ملک و قوم کا نام بھی روشن ہوتا ہے انہوں نے محکمہ تعلیم کے ڈی ای اوسمیت دیگر افسران کو ہدایت کی کہ وہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں پر بھی خصوصی توجہ دیں تاکہ نوجوان نسل ملکی ترقی و استحکام میں اپنا مثبت کردار ادا کر سکیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) پولیس کا ڈی ایس پی سرکل مہر محمد سعید کی قیادت میں سرچ آپریشن۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈی ایس پی کمالیہ کی سربراہی میں پولیس نے مختلف نواحی علاقوں قادر بخش،عظمت شاہ سمیت دیگر ملحقہ آبادیوں میں سرچ آپریشن کیااس دوران ایک سو سے زائد افراد کے کوائف اور درجنوںگھروں کو چیک کیاگیا تا ہم اس دوران کسی بھی مشکوک شخص کو حراست میں نہیں لیا گیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ میں بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ جاری ،شہریوں کا احتجاج حکومتی دعوے اوروعدے پورے نہ ہوسکے ، اعلیٰ حکام سے نوٹس لیں ۔شہری حکومت اپنے آخری سال میں بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ پر قابونہ پاسکی شہریوں کا احتجاج۔ تفصیل کے مطابق حکومت کے آخری سال میں دعوے اوروعدے پورے نہ ہوسکے کمالیہ شہر اور نواح میں میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ جاری ہے ، رات کو بجلی نہ ہونے سے شہری مچھروں سے مقابلہ کرتے رہتے ہیں شہریوں نے بجلی اورگیس کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے حکام سے فوری نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) رانا محمد اختر نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور اقربا پروری کے نتیجہ میں ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی،حکومت غربت کی بجائے غریب مکائو پالیسی پر کاربند ہے ، عمران خان ہی وہ واحد سیاستدان ہیں جو معاشی واقتصادی بحرانوں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے اپنی رہائش گاہ پرصحافیوںسے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کاغذی منصوبوں کے ذریعے عوام کو فریب دے رہی ہے۔چار سال میں توانائی بحران پر قابو پایا جا سکے نہ عوام کو مہنگائی کے عفریت سے نجات ملی۔ نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں اٹھائے مارے مارے پھر رہے ہیں لیکن انہیں روزگار نہیں مل رہا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کا شکار عوام انتخابات میں تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دینگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) چھوٹا گوشت 800روپے کلو ہو گیا شہر و گردونواح کے علاقوں میں قصابوں نے سرکاری نرخوں سے زیادہ قیمت پر گوشت بیچنا شروع کر دیا۔تفصیلات کے مطابق کمالیہ میں چھوٹا گوشت750سے 800روپے فی کلو اور بڑا گوشت400سے 450روپے فی کلو فروخت کیا جارہا ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ اس خود ساختہ مہنگائی کی وجہ سے گوشت غریبوں کی پہنچ سے دور ہوچکا ہے۔ ہر د کاندار من مانے ریٹ لگا کر بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کر رہا ہے۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ واپڈا والوں کی طرف سے 3ماہ گزرنے کے باوجود میر ے بجلی کے میٹر کا ڈیمانڈ نوٹس ابھی تک نہیں بنایا گیا میں ایک سیاسی سماجی ورکر ہوں اور آنے والے الیکشن میں MPAکا بھی امید وار ہوں میرے ساتھ واپڈا والے ایسا سلوک کر رہے ہیں تو عام عوام کے ساتھ نہ جانے کیا ہوتا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار سیاسی و سماجی ورکر امید وار برائے MPAحلقہ پی پی 88رانا محمد نوید نے ہمارے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ میں نے ایکسئین واپڈا اور ایس ڈی او وپڈا سے بھی اس حوالہ سے بات کی تو مگر کوئی عمل درآمد نہیں ہو رہا جبکہ عملے والے مجھ سے روپوں کا بھی مطالبہ کر رہے ہیں میں وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی وزیر پیٹرولیم اور ڈی جی واپڈا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ واپڈا میں کالی بھیڑوں کا صفایا کر کے ایماندار ملازمین کو تعینات کیا جائے اور جن جن کے ڈیمانڈ نوٹس کئی ماہ سے نہیں بنائے گئے ان پر سختی سے نوٹس لیا جائے اور انکے ڈیمانڈ نوٹس بنائے جائیں ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کمالیہ (بیوروچیف ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ) کمالیہ ناجائز تجاوزات کی بھر مار ،ٹی ایم اے کے ہمسایہ دوکانداروں نے کئی کئی فٹ اپنے سٹال دوکانوں سے باہر لگا رکھے ہیں ۔خریداری کرنے والی خواتین اور خاص طور پر کالج و سکول جانے والی طلبہ طالبات کو سخت پریشانی کا سامنا ،ٹی ایم اے کے نا جائز تجاوزات کے دعوٰے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ تفصیل کے مطابق کمالیہ میںناجائز تجاوزات کی بھر مار پہلے سے زیادہ نظر آ رہی ہے۔ٹی ایم اے کمالیہ کے بالکل ساتھ ہی چند کھانے والی دوکانوں نے کئی کئی فٹ جگہ کو اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے اور دوکانوں سے باہر کئی کئی فٹ اپنے سٹال لگا رکھیں ہیں جبکہ موٹر سائیکل اتنے زیادہ کھڑے کر دئیے جاتے ہیں کہ خریداری کرنے والی خواتین خاص طور پر کالج و سکول جانے والی طلبہ وطالبات کو گزرنے میں اتنی مشکلات پیدا ہوتی ہیں کہ ان کا وہاں سے گزرنا محال ہے اس راستے میں گرلز کالج واقع ہے اور جب بھی ریڑھی رکشہ داخل ہو جاتا ہے تو ناجائز تجاوزات اور وہاں پر کھڑے موٹر سائیکل کی وجہ سے گزرنا بھی بند ہو جاتا ہے اور طلبہ وطالبات کافی کافی دیر راستہ بند ہونے کی وجہ سے کھڑے ہونا پڑتا ہے جبکہ ٹی ایم اے والے صرف مین روڈ دہلی چوک گھنٹہ گھر 3نمبر سٹاپ تھانہ چوک لاری اڈا ریلوے روڈ پر نجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن تو کرتے ہیں اور یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ٹی ایم اے والے جن مقامات پر آپریشن کرتے ہیں وہ پہلے سے ہی روڈ کافی زیادہ کھلے اور چوڑے ہیں مگر صدر بازار نزد میونسپل کمیٹی جو کہ بالکل ان کے ساتھ ہے اور بازار تنگ بھی وہاں پر آپریشن کرنا گوارا ہی نہیں کرتے جو کہ اشد ضروری ہے لہٰذا کمالیہ کی غیور عوام نے ڈپٹی کمیشنرٹوبہ ٹیک سنگھ اور کمیشنر فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ کمالیہ کے عوام کو مسائل میں دھکیلنے کی بجائے بہتر طریقے سے مسائل کو حل کیا جائے۔

The post کمالیہ کی خبریں 21/10/2017 appeared first on جیو اردو.

ختم نبوتۖ مارچ میں لاکھوں عاشقان رسول ۖ شامل ہونگے: علامہ خادم حسین رضوی

$
0
0
Khadim Hussain Rizvi

Khadim Hussain Rizvi

لاہور (امتیاز علی شاکر) مرکزی امیر تحریک لبیک یارسول اللہ ۖپاکستان، علامہ خادم حسین رضوی، سرپرست اعلیٰ پیر محمد افضل قادری اور سرپرست سید عرفان احمد شاہ نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے این اے فور کے ضمنی الیکشن میں کامیابی تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار ڈاکٹر شفیق امینی کا مقدر بنے گی۔

اہل پشاورکاجذبہ بتارہاہے کہ اب دین کے دشمنوں کوووٹ نہیں ملیں گے۔ 6نومبرکے دن لاکھوں عاشقان رسول ۖ ختم نبوتۖ مارچ میں شامل ہونگے ۔تحریک لبیک یا رسول اللہ ۖ پاکستان کے ختم نبوت ۖ مارچ کامقصد آئین میں ختم نبوت ۖ کے حلف نامے کواقرارنامے میں تبدیل کرنے والے سازشیوں کوبے نقاب کرکے سزائیں دلوانے کا مطالبہ اوردنیاکورسول اللہ ۖ کی ختم نبوت ۖ اورناموس رسالت مآب ۖ کی اہمیت سے آگاہ کرنااوردلوں میں حضورۖ کی محبت کاجذبہ اجاگرکرناہے۔

پرامن مارچ کے لاکھوں شرکاء دشمنان پاکستان کو واضع پیغام دیں کہ جب تک رسول اللہ ۖ کے غلام زندہ ہیں ہرمحاذ پرپاکستان کادفاع کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہاکہ6نومبر کولاہور سے اسلام آباد تک مخلوق ہی مخلوق نظرآئے گی ۔6نومبرکے دن مسلمان دنیاکفرکوحتمی پیغام دینے کیلئے گھروں سے نکلیں۔
……………………….
امتیاز علی شاکر ۔03134237099
شعبہ نشرواشاعت (تحریک لبیک پاکستان)

The post ختم نبوتۖ مارچ میں لاکھوں عاشقان رسول ۖ شامل ہونگے: علامہ خادم حسین رضوی appeared first on جیو اردو.

فیصل آباد کی خبریں 21/10/2017

$
0
0
Faisalabad

Faisalabad

فیصل آباد : پاکستان تحریک انصاف پی پی 67 کے امیدوار لکی شاہ نے کہا ہے کہ منی بجٹ پیش کرتے حکمرانوں نے اپنے اقتدار کی گرتی دیواروں کو ایک دھکا اور اپنے ہاتھوں سے مار دیا ہے، بجٹ کے چار ماہ بعد ایک اور خوفناک اورجان لیوا بجٹ پیش کرنے کا مقصد ملک میں بڑھتی ہوئی غربت کو اور بڑھوتری دینا ہے،اسحاق ڈار عدالتوں میں جاری اپنے کیسز اور ریفرنسز کی سزا براہ راست عوام کو دے رہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے، انہوں نے کہا کہ منی بجٹ میں حکمرانوں نے 50 فیصد وہ اشیاء مہنگی کی ہیں جن کا براہ راست تعلق نچلے طبقے سے ہے مگر حکمرانوں کی دھٹائی کا یہ عالم ہے کہ وہ صاف کہہ رہے ہیں کہ اس کا عام آدمی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اب یہ معلوم نہیں ہورہا کہ حکمرانوں کی نگاہ میں عام آدمی ہے کون؟ انہوں نے کہا کہ آج غربت کا یہ حال ہے کہ لوگ دو وقت کی تو دو ر ایک وقت کی روٹی کے حصول کے لیے مار ے مارے پھر رہے ہیں، سڑک کنارے کھڑے غریب گردے فروخت کرنے کے کتبے اٹھائے کھڑے ہیں یا بچوں کو بیچنے کے اس کے باوجود وزیرخزانہ کا یہ کہنا کہ ملکی معیشت نے گروتھ کیا اور غربت کم ہوئی ہے تو یہ وہ جھوٹ ہے جسے ملک کا کوئی بھی باشعور شہری تسلیم کرنے کو تیار نہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( ) پاکستان تحریک انصاف این اے پچاسی کے راہنما میاں علی سرفراز نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا نئے الیکشن کا مطالبہ سو فیصد درست ہے اداروں کے درمیان تصادم کے لیے نواز شریف نے تمام حربے آزما لیے لیکن وہ ناکام ہوئے اگر ملکی میں حقیقی جمہوریت لانی ہے تو عام انتخاباب کا انعقادضروری ہے حکومت آئین میں مرضی کی ترامیم کی کوشش کررہی ہے ،حکومت مذہب سے متعلق ترمیم میں پہلے رائونڈ میں ہی ناکام رہی اداروں کے سربراہوں کی مدت کم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تحریک انصاف کے قائد عمران خان اور کارکنان نے جس طرح پہلے ان کے خلاف تمام ثبوت دے کر انہیں نااہل کروایا اب بھی ان کے غلط فیصلے کے سامنے سیسہ پلائی دیواربن کر کھڑے ہوں گے ان کو من پسند ترامیم یا بات کوئی کام ایسا ہوا جس سے ملک و قوم کا فائدہ ہو پی ٹی آئی کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنے گی اگر کوئی ایسا فیصلہ یا ترامیم آئین میں ہوئی جس کا فائدہ ملک و قوم کی بجائے ن لیگ کو ہوگا تو پھرہر طرف دما دم مست قلندر ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فیصل آباد ( ) شہر کے ممتاز تاجر اور انصاف بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری میاں تنویر ریاض موٹروے پر ٹریفک حادثہ میں زخمی ہو گئے۔ گاڑی مکمل تباہ ہو گئی تاہم وہ خود محفوظ رہے مگر انہیں چوٹیں آئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میاں تنویر ریاض اپنی کار پر لاہور سے فیصل آباد بذریعہ موٹروے واپس آ رہے تھے کہ ساہیانوالہ انٹرچینج کے قریب کار کا ٹائر برسٹ ہونے سے حادثہ کا شکار ہو گئے۔ ٹائر پھٹنے سے کار موٹروے سے اتر کر قلابازیاں کھاتے نیچے چلے گئے۔ حادثہ انتہائی شدید تھا مگر معجزانہ طور پر میاں تنویر محفوظ رہے۔ انہیں چوٹیں ضرور آئیں تاہم یہ چوٹیں جان لیوا نہیں تھیں جس کے نتیجے میں وہ اﷲ کی مہربانی سے محفوظ رہے۔ حادثے کے فوراً بعد موٹروے ایمرجنسی پر کال کی گئی مگر کافی دیر گزر جانے کے باوجود ریسکیو وہاں نہ پہنچ سکے جس پر انہیں پرائیویٹ ایمبولینس کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ فیصل آباد کے تاجروں نے حادثے پر افسوس اور موٹروے ایمرجنسی عملہ کی کوتاہی پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف تو حکمران موٹروے پولیس اور عملہ کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملاتے ہیں تو دوسری جانب حالات یکسر مختلف ہیں۔ عملہ ٹھیک کام نہیں کر رہا جس کے باعث حکومتی رٹ چیلنج ہو رہی ہے۔

The post فیصل آباد کی خبریں 21/10/2017 appeared first on جیو اردو.


سوشل میڈیا پر نون لیگ کے حق میں لکھنے والوں کی گمشدگی، نواز شریف کی مذمت

$
0
0
 Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ مخالفانہ سیاسی نقطہ نظر کو جبراً دبانا قابل مذمت ہے، سوشل میڈیا پر مسلم لیگ ن کے حق میں لکھنے والوں کو ہراساں کرنا آزادی رائے پر حملہ ہے۔

نہوں نے کہا کہ ملکی قانون٬ شائستگی اور اپنی اقدار کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر کسی کو اظہار رائے کا حق دیتا ہے، دوسرے کی رائے سے اختلاف بھی ہر شخص کا حق ہے۔

نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ وہ آزادی اظہار رائے کے حق پر پختہ یقین رکھتے ہیں، وزارت داخلہ صورتحال کا فوری نوٹس لے اور گمشدہ افراد کی بازیابی یقینی بنائے۔

The post سوشل میڈیا پر نون لیگ کے حق میں لکھنے والوں کی گمشدگی، نواز شریف کی مذمت appeared first on جیو اردو.

میاں صاحب قانون کا سامنا کریں، زرداری مدد نہیں کر سکتے، پی پی کا صاف جواب

$
0
0
Farhatullah Babar

Farhatullah Babar

اسلام آباد (جیوڈیسک) شہر اقتدار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو موجودہ سیاسی صورتحال اور حالات میں نواز شریف کی مدد کریں گے اور نہ ہی ان سے ملیں گے، اگر ایسا کریں گے تو ایک غلط پیغام جائے گا۔

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سیاسی مفاہمت پر یقین کیا لیکن نواز شریف پیچھے ہٹے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے بھی نواز شریف کے خلاف سخت مؤقف اپناتے ہوئے ان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا تھا۔

The post میاں صاحب قانون کا سامنا کریں، زرداری مدد نہیں کر سکتے، پی پی کا صاف جواب appeared first on جیو اردو.

ختم نبوت پر گستاخی کرنیوالے کو گھر بھجوانے کے بیان پر قائم ہوں۔ شہباز شریف

$
0
0
 Shahbaz Sharif

Shahbaz Sharif

لاہور (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ ختم نبوت پر گستاخی کرنے والے کو گھر بھجوانے کے بیان پر آج بھی قائم ہوں۔

شہباز شریف سے علمائے کرام کے وفد نے ملاقات کی جس دوران گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ختم نبوت کے عقیدے پر غیر متزلزل ایمان تھا، ہے اور رہے گا، (ن) لیگ کی حکومت ختم نبوت عقیدے پر غیر متزلزل ایمان رکھتی ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ آئین پاکستان نے بھی ختم نبوت کے عقیدے کی توثیق کی ہے، عقیدہ ختم نبوت سےمتعلق حلف نامہ اصل حالت میں واپس لایا گیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ میں نے اس مسئلے پر فوری بیان دیا، میں نے کہا تھا جس نے بھی یہ گستاخی کی ہے، اسے گھر بھجوا دیں اور آج بھی اس پر بیان پر قائم ہوں۔

واضح رہے کہ انتخابی اصلاحات بل میں ترمیم کے دوران کاغذات نامزدگی کے حلف نامے میں تبدیلی کی نشاندہی بھی ہوئی تھی جس پر حکومت نے فوری طور پر حلف نامے کو اصل حالت میں بحال کیا جب کہ اس حوالے سے پارٹی صدر نواز شریف نے اس غلطی کے ذمہ دار کے تعین کے لیے تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی۔

The post ختم نبوت پر گستاخی کرنیوالے کو گھر بھجوانے کے بیان پر قائم ہوں۔ شہباز شریف appeared first on جیو اردو.

فلوریڈا : سفید فام بالادستی کے خلاف مظاہرے میں فائرنگ

$
0
0
Demonstration

Demonstration

ورجینیا (جیوڈیسک) سپنسر نے کچھ عرصہ پہلے ریاست ورجینیا کے قصبے شارلٹ ول میں سفید فام بالادستی کے اظہار کے لیے ایک ریلی نکالی تھی جس کے ردعمل میں سینکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے۔
فلوریڈا میں سفید فام بالا دستی کے ایک حامی رچرڈ سپنسر کی فلوریڈا میں متنازعہ تقریر کے نتیجے میں شوٹنگ کے بعد پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔

‘آل رائٹ موومنٹ’ نامی تحریک کے لیڈر سپنسر نے ریاست فلوریڈا کے شمالی قصبے گینز ول میں واقع یونیورسٹی کیمپس میں سفیدفام بالادستی، نیو نازی اور کوکلوکس کلین کے حق میں تقریر کی۔

اس کی تقریر کے ختم ہونے کے تقریباً ایک گھنٹے کے بعد سپنسر کے تین حامیوں نے نسل پرستی کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ایک گروپ کے سامنے اپنی کار وک کر گولیاں چلائیں۔

پولیس اور حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے مظاہرین کو دھمکیاں دیں اور نازیوں کے انداز میں سیلوٹ کرتے ہوئے ہٹلر کے حق میں نعرے لگائے۔

پولیس نے بتایا کہ اسی دوران ایک 28 سالہ انتہاپسند نوجوان ٹیلر ٹین برینک نے اپنی بندوق نکالی اور مظاہرین پر گولیاں برسائیں جو ایک قریبی عمارت میں لگیں۔

پولیس نے ٹین برینک کو اس بھائیوں ولیم اور گالٹن فیرس سمیت گرفتار کر لیا جن کی عمریں بالترتیب 30 اور 28 سال ہیں۔

ان تینوں کے خلاف اقدام قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

سپنسر نے کچھ عرصہ پہلے ریاست ورجینیا کے قصبے شارلٹ ول میں سفید فام بالادستی کے اظہار کے لیے ایک ریلی نکالی تھی جس کے ردعمل میں سینکڑوں مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے تھے۔ اس دوران ہونے والی جھڑپیں ہلاکت خیز ثابت ہوئی تھیں۔

اسی طرح یونیورسٹی آف فلوریڈا میں سپنسر کی تقریر کے دوران سینکڑوں افراد نے اس کے خلاف نعرے لگانے شروع کر دیے اور انہیں مجبوراً اسٹیج چھوڑنا پڑا۔

The post فلوریڈا : سفید فام بالادستی کے خلاف مظاہرے میں فائرنگ appeared first on جیو اردو.

درس گاہ کا نوحہ

$
0
0
Library

Library

تحریر: شہزاد حسین بھٹی
کتب خانوں کا تصور بہت قدیم ہے اور زمانہ قدیم سے ہی کتب خانے معاشرے کی فکر اور علمی ترقی میں مددگار رہے ہیں۔ کسی بھی عہد کی مجموعی ترقی میں علم اور فکر کا ہی دخل رہا ہے۔ کتابیں علم و حکمت کا خزانہ ہوتی ہیں اور شعور و ادراک کی دولت قوموں کو اسی خزانے سے حاصل ہوتی ہے۔ کسی بھی قومی معاشرے میں کتب خانوں سے ایک طرف تو امن اور دوستی کی فضا پیدا ہوتی ہے جو قوموں کے افراد کے ذہنوں کو تخلیقی اور تعمیری رجحانات دیتی ہے اور وہ تہذیب وتمدن سے آشنا ہو کر اتحاد و اتفاق سے زندگی گزارنے کا فن سیکھتے ہیں۔ہونا تو یہ چاہیے کہ کتابوں کی حفاظت کی جائے جو ہمارا سرمایہ ہیں بلکہ جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرنے، سائنس اور ٹیکنالوجی کو سکھانے والی کتابوں کا اپنی زبان میں ترجمہ کرکے انہیں کتب خانوں کی زینت بنایا جائے تاکہ ہر خاص و عام کی جدید علوم تک رسائی ہو اور ملک کی ترقی کے لئے نئی راہیں کھل سکیں۔

کتاب کے ساتھ ہم مسلمانوں کو ایک خاص نسبت ہے۔ ہمارے نبی اکرم صل اللہ علیہ وسلم پر جو پہلا اِرشاد ِ خداوندی اْترا وہ یہی تھا کہ “پڑھ” اور یہ اللہ تعالٰی کی نوازشات کی انتہا تھی کہ غارِ حرا کے اْس نورانی لمحے نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو “علم کا شہر” بنا دیا اور اْنہیں ایک عظیم کتاب کا حامل اور مبلغ قرار دیا۔ وہ کتاب جو سعادتوں اور برکتوں کا خزانہ ہے۔ گویا مسلمان دینی نقطہِ نظر سے اور وراثت کے اعتبار سے صاحبِ کتاب بھی ہے اور کتاب دوست بھی۔قوموں کی تعمیر وترقی میں تحقیق و مطالعہ بنیادی کردار کا حامل ہے انٹرنیٹ کی ترقی کے باوجود لائبریری کی اہمیت موجود ہے اساتذہ کو نہ صرف اپنے مطالعے کو فروغ دینا چاہیے بلکہ طلبہ میں بھی مطالعہ کتب کا ذوق پروان چڑھانا چاہیے۔

مہنگائی کے اِس دور میں نئی کتابیں خریدنا، اکثریت کے لئے مْشکِل ہو گیا ہے، انسان کے لئے ذاتی لائبریری بنانا بھی روز بروز نامْمکِن ہوتا جا رہا ہے، اِس اعتبار سے کتب خانوں کی اہمیت کہیں بڑھ جاتی ہے، انسان آسانی کے ساتھ جدید تصانیف سے فائدہ اْٹھا سکتا ہے اور پھِر ایک انسان نہیں بلکہ سینکڑوں انسان، سالہا سال اْن علمی سر چشموں سے اپنی فکری پیاس بجھا سکتے ہیں۔ اِس لئے لوگ اپنے ذاتی کتب خانوں کو قومی سطح کے کتب خانوں میں بْطور عطیہ مْنتَقِل کرتے ہیں تا کہ اْ ن کی موت کے بعد یہ کتابیں اپنا نوْر بِکھیرتی اور فِکرو خیال کی راہوں کو اُجالتی رہیں۔ کتاب علم کے نور اور قلم کی عظمت کا ایک خوبصورت اظہار ہے اور جو لوگ علم اور قلم کے اِس سرچشمے سے خود کو وابستہ کر لیتے ہیں وہ کبھی گمراہ نہیں ہوتے۔ الغرض کتب خانے ایک قومی ضرورت ہیں، تنہائی کی نعمت ہیں، ادب اور فن کے خزانے ہیں، علم کا ایک سمندر ہیں کہ موجیں مار رہا ہوتا ہیاور ہر ایک کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اپنی ضرورت اور اپنے ظرف کے مطابق اپنی پیاس بجھاتا چلا جائے۔

کسی بھی درس گاہ میں ایک معیاری لائبریری کا ہونا ایک لازمی امر ہے۔اس کے بغیر تعلیم کا مقصد اور تدریس کا نظا م ادھورا اور نا مکمل رہتا ہے۔کتب خانہ اساتذہ کے لیے اہم اورنا گزیر ہے یہاں اساتذہ علم میں نئی نئی تحقیقات سے بہرہ ور ہوتے ہیں۔اور طلبہ بھی اپنی
نصابی اور غیر نصابی معلو مات میں اضافہ کرتے ہیں۔چنانچہ ہر سکول و کالج میں معیاری کتب خا نے کا ہو نا ضرو ر ی ہے اس کے بغیردرس گاہ ایسے ہے جیسا نخلستا ن چشمے کے بغیر یا ایک گھر پا نی کے بغیر۔لا ئبریری گو یا ا یک علمی چشمہ ہے جس سے تشنگا ن علم اپنی پیاس بجھاتے ہیں۔

گذشتہ دنوں پروفیسر نصرت بخاری کی دعوت پر گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اٹک جانے کا اتفاق ہوا۔ اپنے زمانہ طالب علمی کو یاد کرتے ہوئے لائیبریر ی جانے کا قصد کیا۔ جونہی ہم لائیبریر ی پہنچے، لائیبریری کسی پرانے بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہی تھی۔نامناسب روشنی،پھٹے پردے، چھتوں سے چونا گر رہاتھا، کھڑکیوں کے آگے الماریاں دھری تھیں، جبکہ سوائے دویا تین کرسیوں کے لائیبریری میں کوئی کرسی یا میز موجود نہ تھا۔اعلیٰ اور نادر کتب دیمک کی نذر تھیں۔کسی الماری پرکوئی معلوماتی ٹیگ نہ تھا۔لائیبریری ایک لاوارث لاش کی طرح میرے سامنے خود اپنی تباہی و بربادی کی کہانی لیے بیٹھی تھی۔گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج اٹک کا قیام 1924 میں عمل میں آیا۔ اور یقینا انگریز دور میں ہی اس لائیبریری کا قیام عمل میں آیا ہو گا۔ نادر کتب اس کتاب گھر میں موجود ہیں لیکن وہ کسی تشنگانِ کتب تک پہنچ ہی نہیں پاتیں۔ مجھے 1991-92 کا زمانہ یاد آگیا جب مرحوم نذر صابری اس لائیبریری کے انچارج ہوا کرتے تھے۔ وہ اپنے دور کے ایم اے فارسی تھے لیکن انہوں نے کتاب دار بننا پسند کیا تھا ۔ وہ بلاشبہ ایک روحانی شخصیت اور کتاب دوست تھے۔ ان کے زمانے میں یہ لائیبریری روشن، ہوا دار اوکتاب دوستی کی مثال تھی ۔ ان کے ریٹائر ہونے کے بعد اس لائیبریری کا زوال شروع ہوا۔ اب حالت یہ ہے کہ لائبریری کا کوئی پرسان حال نہیں، کوئی انچارج نہیں۔صرف ایک کلرک اور ایک لیبارٹری اٹنیڈنٹ کے سر پر یہ لائیبریری چل رہی ہے۔یہ اس بیوہ عورت کی مانند ہے جس کا خاوند انتقال کر گیا ہو۔ہماری موجودگی میں شعبہ اردو کے سربراہ پروفیسر اظہر علی وہاں آئے تو ان سے بھی اس حوالے سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ کل وقتی کتاب دار کی تعیناتی اشد ضروری ہے جو پنجاب حکومت کی صوابدید ہے۔

اسی حوالے سے جب ڈپٹی ڈائریکڑ کالجز اٹک پروفیسر عثمان صدیقی سے بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ضلع اٹک کے سترہ کالجر میں سے صرف دو میں کتاب دار تعینات ہیں جبکہ دیگر اداروں میں کسی پروفسیر کو اضافی چارج دے کر کام چلایا جا رہا ہے۔میں ذاتی طور پر اس لاپرواہی ، غفلت اور کتاب دشمنی کا ذمہ دار کالج کے پرنسپل پروفیسر غلام مصطفی کیانی کو سمجھتا ہوں کیونکہ اگر انسان کے اندر قائدانہ صلاحیتیں ہوں تو نظم کا مظاہر ہ کر سکتا ہے۔ اگرچہ اس لاپرواہی کی ذمہ دار محکمہ تعلیم حکومت پنجاب بھی ہے لیکن سوال یہ کہ کیا اسے اس معاملے سے آگاہ کیا گیا؟یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ انسان جس چیز سے پیارکرتا ہے اس کے ناز نخرے ہر قیمت پر برادشت کرتا ہے۔ اگر مجھے اس لائیبریری کی حالت زار دیکھ کر تشویش ہوئی ہے تو اس لائیبریری سے محبت کرنے والے اس کالج کے منتظمین کو کیوں نہیں۔

Shahzad Hussain Bhatti

Shahzad Hussain Bhatti

تحریر: شہزاد حسین بھٹی

The post درس گاہ کا نوحہ appeared first on جیو اردو.

Viewing all 6004 articles
Browse latest View live


Latest Images

<script src="https://jsc.adskeeper.com/r/s/rssing.com.1596347.js" async> </script>